موسم ابرآلود رہنے کی وجہ سے وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں شبانہ درجہ حرارت میں معمولی بہتری ریکارڈ کی گئی۔ تاہم سیاحتی مقامات میں شبانہ اور دن میں سردیوں کا قہر جاری ہے۔
محکمہ موسمیات (ایم ای ٹی) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں 2 اور 3 فروری کے درمیان ہلکی برف باری اور بارش کا امکان ہے۔ 4 فروری کے بعد موسم بنیادی طور پر خشک رہے گا۔'
محکمہ موسمیات کے مطابق گرمائی دارلحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ دو روز قبل سیزن کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جس سے سردیوں کو تیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔
بتادیں کہ قبل ازیں سری نگر میں رواں سیزن کے دوران 14 جنوری کو سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری ریکارڈ ہوا تھا اور سردیوں کا پچیس سالہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا تھا۔
وادی کے مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاح مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 4.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی میں جاری سردیوں سے آبی ذخائر اور گھروں میں نصب نل اور پانی کی ٹنیکیوں میں پانی کے جم جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
وادی میں نلوں میں پانی جم جانے کا سلسلہ جاری رہنے سے پینے کے پانی نے بحرانی صورتحال اختیار کی ہے اور لوگوں خاص کر خواتین کا پانی کی تلاش میں گھوں سے ٹھٹھرتی سردی میں نکلنا اب ایک معمول بن گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں 3 فروری کو ہلکے سے درمیانی درجے کی برف باری ہوسکتی ہے تاہم اس کے بعد موسم میں ایک بار پھر بہتری واقع ہونے کی امید ہے۔
واضح رہے کہ پیر کی صبح جب گرمائی دارالحکومت سری نگر میں لوگ نیند سے اٹھے تو برف کی ایک مہین چادر بچھ گئی تھی جس سے سڑکوں پر پھسلن پیدا ہونے سے آمدورفت متاثر ہوئی تھی۔