ETV Bharat / state

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے

ریاست جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں یکم جولائی کو ہونے والے دردناک سڑک حادثے میں 36 افراد ہلاک جبکہ 22 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے
author img

By

Published : Jul 4, 2019, 3:24 PM IST

Updated : Jul 4, 2019, 5:32 PM IST


اس حادثے میں ایک کنبے کا صفایا ہوگیا لیکن تین سال کی ایک بچی ادیبہ، معجزاتی طور بچ گئی۔ ادیبہ کے ماں باپ، اور دو بھائی موت کا نوالہ بن گئے۔ ایک بھائی آٹھ سال کا تھا اور دوسرا صرف بیس دن کا۔نوزائید کا ابھی نام بھی تجویز نہیں کیا گیا تھا۔ ادیبہ کا جموں کے میڈیکل کالج میں علاج چل رہا ہے۔

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے
ادیبہ حادثے میں یتیم ہوگئی اور ہر طرف سے اس کے لیے کئی رحمدلی کے جذبات امڑنے لگے۔مختلف بااثر افراد اور انجمنوں نے اسے گود لینے کی بات کی تاہم ادیبہ کے چا چا محمد امین اسکی کفالت اپنے گھر میں کرنا چاہتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ادیبہ کی پرورش خود کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہی اس کے ماں باپ ہیں۔ انہوں نے سڑک کی خستہ حالی اور اسے ٹھیک کرنے میں حکومت کی ناکامی کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے ادیبہ کے لیے علاقائی ریڈ کراس سے 2 لاکھ روپیے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ۔اس کے ساتھ ساتھ گورنر نے آیئندہ 15 برسوں تک ہر ماہ ادیبہ کے بینک کھاتے میں 1200 روپیے جمع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

کشتواڑ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بچی کے بالغ ہونے تک مقامی سرپرست ہوں گے۔ادیبہ کو انٹیگریٹڈ چایلڈ پروٹیکشن اسکیم کے ذریعے سماجی اور مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ضلع کشتواڑ سے ایک منی بس رام بن کے لیے جا رہی تھی کہ کیسوان علاقے میں وہ حادثے کا شکار ہوکر ایک ہزار میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔پیر پنچال اور وادی چناب خطوں میں سڑک حادثوں میں سینکڑوں افراد ہر سال ہلاک ہوتے ہیں لیکن حکام ان حادثوں کو روکنے کیلئے مؤثر اقدامات اٹھانے میں ناکام ہورہے ہیں۔


اس حادثے میں ایک کنبے کا صفایا ہوگیا لیکن تین سال کی ایک بچی ادیبہ، معجزاتی طور بچ گئی۔ ادیبہ کے ماں باپ، اور دو بھائی موت کا نوالہ بن گئے۔ ایک بھائی آٹھ سال کا تھا اور دوسرا صرف بیس دن کا۔نوزائید کا ابھی نام بھی تجویز نہیں کیا گیا تھا۔ ادیبہ کا جموں کے میڈیکل کالج میں علاج چل رہا ہے۔

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے
ادیبہ حادثے میں یتیم ہوگئی اور ہر طرف سے اس کے لیے کئی رحمدلی کے جذبات امڑنے لگے۔مختلف بااثر افراد اور انجمنوں نے اسے گود لینے کی بات کی تاہم ادیبہ کے چا چا محمد امین اسکی کفالت اپنے گھر میں کرنا چاہتے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ادیبہ کی پرورش خود کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہی اس کے ماں باپ ہیں۔ انہوں نے سڑک کی خستہ حالی اور اسے ٹھیک کرنے میں حکومت کی ناکامی کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے ادیبہ کے لیے علاقائی ریڈ کراس سے 2 لاکھ روپیے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ۔اس کے ساتھ ساتھ گورنر نے آیئندہ 15 برسوں تک ہر ماہ ادیبہ کے بینک کھاتے میں 1200 روپیے جمع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

کشتواڑ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بچی کے بالغ ہونے تک مقامی سرپرست ہوں گے۔ادیبہ کو انٹیگریٹڈ چایلڈ پروٹیکشن اسکیم کے ذریعے سماجی اور مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ ضلع کشتواڑ سے ایک منی بس رام بن کے لیے جا رہی تھی کہ کیسوان علاقے میں وہ حادثے کا شکار ہوکر ایک ہزار میٹر گہری کھائی میں گر گئی۔پیر پنچال اور وادی چناب خطوں میں سڑک حادثوں میں سینکڑوں افراد ہر سال ہلاک ہوتے ہیں لیکن حکام ان حادثوں کو روکنے کیلئے مؤثر اقدامات اٹھانے میں ناکام ہورہے ہیں۔

Intro:جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے 


جموں و کشمیر کے ظلع کشتواڑ میں دردناک سڑک حادثے میں تاحال 36 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جو کہ جموں کے میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں   تاہم اس واقہ میں زندہ بچنے والی ایک معصوم ادیبہ جان ہیں جو اپنے ماں(رخسانہ بیگم) باپ( اختر حسین) اور 8 سال کا بھائی عاقب حسین اور 20 دنوں کا بھائی جس کا نام ابھی تک نہیں مقرر کیا گیا تھا اس حادثہ میں جابحق ہوگئے ۔ جبکہ ادیبہ موعزاتی طور پر زندہ بچی اور جموں کے میڈیکل کالج میں اس وقت زیر علاج ہیں  جب اس کے والدین اور دو بھائی جن میں ایک صرف 20 دن پہلے پیدا ہوا تھاجابحق ہوگیا تو ادیبہ کی جان بچ گئ 

اگرچہ ادیبہ قدرتی طور پر یتیم ہوگی تاہم مختلف انجمنوں نے اسے گودلینے کی بات  کی جن میں چند سیاستدان بھی شامل اور غیر سرکری انجمنے بھی شامل  ہے تاہم ادیبہ کے چاچو  محمد امین نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ  اس کی پرورش ہم خدگھر میں کریگئے  اب میں ہی اس کا ماں اور باپ ہوں  اور سرکار کی ناکامی و سڈک کی خستہ حالت کو حادثہ کا ذمہ دار ٹھہرایا 




واضح رہے ریاست جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ سے ایک منی بس نمبر جے کے 17-6787 رام بن کے لیے جارہی تھی کہ کیسوان علاقے میں صبح کے  تقریباً 8:40 بجے ایک ہزار میٹر کھائی میں گرگئی اور بس سواریوں سے کھچاکھچ بھری تھی




Body:جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے 


جموں و کشمیر کے ظلع کشتواڑ میں دردناک سڑک حادثے میں تاحال 36 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جو کہ جموں کے میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں   تاہم اس واقہ میں زندہ بچنے والی ایک معصوم ادیبہ جان ہیں جو اپنے ماں(رخسانہ بیگم) باپ( اختر حسین) اور 8 سال کا بھائی عاقب حسین اور 20 دنوں کا بھائی جس کا نام ابھی تک نہیں مقرر کیا گیا تھا اس حادثہ میں جابحق ہوگئے ۔ جبکہ ادیبہ موعزاتی طور پر زندہ بچی اور جموں کے میڈیکل کالج میں اس وقت زیر علاج ہیں  جب اس کے والدین اور دو بھائی جن میں ایک صرف 20 دن پہلے پیدا ہوا تھاجابحق ہوگیا تو ادیبہ کی جان بچ گئ 

اگرچہ ادیبہ قدرتی طور پر یتیم ہوگی تاہم مختلف انجمنوں نے اسے گودلینے کی بات  کی جن میں چند سیاستدان بھی شامل اور غیر سرکری انجمنے بھی شامل  ہے تاہم ادیبہ کے چاچو  محمد امین نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ  اس کی پرورش ہم خدگھر میں کریگئے  اب میں ہی اس کا ماں اور باپ ہوں  اور سرکار کی ناکامی و سڈک کی خستہ حالت کو حادثہ کا ذمہ دار ٹھہرایا 




واضح رہے ریاست جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ سے ایک منی بس نمبر جے کے 17-6787 رام بن کے لیے جارہی تھی کہ کیسوان علاقے میں صبح کے  تقریباً 8:40 بجے ایک ہزار میٹر کھائی میں گرگئی اور بس سواریوں سے کھچاکھچ بھری تھی




Conclusion:جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے 


جموں و کشمیر کے ظلع کشتواڑ میں دردناک سڑک حادثے میں تاحال 36 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جو کہ جموں کے میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں   تاہم اس واقہ میں زندہ بچنے والی ایک معصوم ادیبہ جان ہیں جو اپنے ماں(رخسانہ بیگم) باپ( اختر حسین) اور 8 سال کا بھائی عاقب حسین اور 20 دنوں کا بھائی جس کا نام ابھی تک نہیں مقرر کیا گیا تھا اس حادثہ میں جابحق ہوگئے ۔ جبکہ ادیبہ موعزاتی طور پر زندہ بچی اور جموں کے میڈیکل کالج میں اس وقت زیر علاج ہیں  جب اس کے والدین اور دو بھائی جن میں ایک صرف 20 دن پہلے پیدا ہوا تھاجابحق ہوگیا تو ادیبہ کی جان بچ گئ 

اگرچہ ادیبہ قدرتی طور پر یتیم ہوگی تاہم مختلف انجمنوں نے اسے گودلینے کی بات  کی جن میں چند سیاستدان بھی شامل اور غیر سرکری انجمنے بھی شامل  ہے تاہم ادیبہ کے چاچو  محمد امین نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ  اس کی پرورش ہم خدگھر میں کریگئے  اب میں ہی اس کا ماں اور باپ ہوں  اور سرکار کی ناکامی و سڈک کی خستہ حالت کو حادثہ کا ذمہ دار ٹھہرایا 




واضح رہے ریاست جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ سے ایک منی بس نمبر جے کے 17-6787 رام بن کے لیے جارہی تھی کہ کیسوان علاقے میں صبح کے  تقریباً 8:40 بجے ایک ہزار میٹر کھائی میں گرگئی اور بس سواریوں سے کھچاکھچ بھری تھی

Last Updated : Jul 4, 2019, 5:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.