جموں وکشمیر انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (جے کے ای ڈی آئی) کے ڈائریکٹر جی ایم ڈار نے پیر کے روز سرینگر میں وادی کے پہلے سونے کے زیورات پرکھ لگانے اور ہال مارکنگ سنٹر کا افتتاح کیا۔
کشمیر ہال مارکنگ سنٹر (کے ایچ سی) کو بیورو آف انڈین سنٹنڈاڈز (بی آئی ایس) نے تسلیم کیا ہے۔ یہ مرکز کشمیر میں اپنی نوعیت کا پہلا اور مرکزی علاقے جموں و کشمیر میں چوتھا ہے۔
اس سنٹر کو جموں و کشمیر انتظامیہ کی سیڈ کیپیٹل فنڈ اسکیم کے تحت مالی اعانت دی گئی ہے اور اس کی سرپرستی جے کے ای ڈی آئی نے کی ہے۔ اس مرکز کی مالک بسمہ گوہر قریشی نے مہمان خصوصی کا خیر مقدم کیا اور زیورات کی ہال مارکنگ کی اہمیت اور زیورات میں دھات کی ملاوٹ کے دھوکہ دہی سے صارفین کے تحفظ پر روشنی ڈالی۔
قانونی میٹرولوجی کے جوائنٹ کنٹرولر تنویر احمد نے اس عمل اور طریقہ کار کے بارے میں ایک مختصر پریزنٹیشن دی جس کے بعد بی ایس آئی نے ایک آسیئننگ اور ہال مارکنگ سنٹر کو منظوری دی۔
اس تقریب میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر - سی اے پی ڈی، کشمیر گولڈ جیولرز ورکرز ایسوسی ایشن (کے جی جے ڈبلیو اے)، کشمیر گولڈ جیولرز ایسوسی ایشن انجمنِ زرگرن (کے جی جے اے اے زیڈ) اور سرینگر کے دیگر تجارتی اداروں نے بھی شرکت کی۔ شرکا نے نئی قواعد و ضوابط کے بارے میں کءی سوالات اٹھائے جو 2021 میں نافذ العمل ہوں گے۔ محکمہ صارفین کے امور کے ماہرین نے تمام سوالات کے جوابات دیئے اور شرکاء کو ہال مارکنگ کے فوائد سے آگاہ کیا۔