سوشل میڈیا پلیٹ فارم ان اکاؤنٹس کے گروپس کو حذف کر دیتا ہے جو کہ عرصے تک غیر فعال رہتے ہیں۔
کمپیوٹر سائنس کے سینئیر پروفیسر سجات حسین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہاٹس ایپ کے پیچھے ایک سرور ہوتا ہے جس میں 100 دنوں یا اس سے زیادہ دنوں تک استعمال نہ کرنے کے باعث گروپس خود ہی بند ہوجاتا ہے لہذا لوگوں کو چاہیے کہ وہ انٹرنیٹ پر اپنا اکاونٹ استعمال کرے تاکہ ان کا وہاٹس ایپ گروپس بند نہ ہوجائے۔'
اس سلسلے میں فیس بک کے ترجمان کا کہنا ہےکہ 'وہاٹس ایپ گروپس سے نکالنا کمپنی کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔ سکیورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے وہاٹس ایپ گروپس عام طور پر 120 دن کی غیر فعالیت کے بعد ختم ہو جاتے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'جب صارفین کو انٹرنیٹ کنکشن واپس ملیں گے تو انہیں دوبارہ وہاٹس ایپ کے ساتھ اپنا اندراج کرانا ہوگا، اپنے پروفائلز کو دوبارہ بنانا ہوگا اور گروپ ایڈمنسٹریٹرز کو دوبارہ شامل کرنے کے لیے کہا جائے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کتنے کشمیریوں کو یہ مشکل درپیش آئی ہے۔'
واضح رہے کہ کشمیر میں مسلسل چار مہینوں سے تمام طرح کی انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں جبکہ جموں خطے میں براڈ بینڈ سروس اور ایم ٹی این ایل انٹرنیٹ خدمات دستیاب ہے جبکہ جموں خطہ کے تمام اضلاع میں بھی موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں