اس مار پیٹ میں وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو طلباء زخمی ہوگئے جنہیں علاج کے لئے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
اس معاملے میں آئی جی کے حکم پر ایس ایچ او کو لائن حاضر کر دیا گیا۔
دراصل پورا معاملہ یہ ہے یونیورسٹی کیمپس کے باہر ریاست بہار سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم کے ساتھ ان کشمیری طلبا کی کسی بات پر کہا سنی ہوگئی۔ بعد میں یہ تکرار مار پیٹ میں تبدیل ہوگئی۔
اس واقعے کی خبر پھیلتے ہی بہار کے طلباء نے کیمپس کے اندر موجود ایک کشمیری طالب علم کی پٹائی کر دی۔ پٹائی سے زخمی ہونے والے طالب علم کو علاج کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال لایا گیا۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر یونیورسٹی کیمپس میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر سے اضافی پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔
وہیں اس پورے معاملے میں زخمی کشمیری طالب علم کا کہنا ہے کہ ' بہار کے طلباء انہیں عرصے سے قوم مخالف اور کئی طرح کی طعنہ زنی کے ذریعہ ہراساں کر رہے تھے۔'
اس پورے معاملے کی اطلاع ماضی میں یونیورسٹی انتظامیہ کو دی گئی تھی۔ اس کے باوجود ان طلبا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔
جبکہ اس پورے معاملہ پر پولیس کا کہنا ہے کہ کالج کے دو گروپز کے درمیان یہ معمولی تنازعہ ہے۔ جسے حل کر لیا گیا ہے۔