پربندھک کمیٹی کے صدر سنت پال سنگھ نے جمعرات کو کمیٹی کے دوسرے اراکین کے ہمراہ سری نگر کے مضافاتی علاقہ باغات میں واقع گردوارہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: 'گردوارہ پربندھک کمیٹی بڈگام پوری کشمیری سکھ کمیونٹی کی طرف سے یونین ٹریٹری آف جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر صاحب سے مودبانہ گزارش کرتی ہے کہ پہاڑی بولنے والے لوگوں کو چار فیصد ریزرویشن کوٹہ دیا جائے، کشمیر میں رہنے والے سکھوں کو بھی ریزرویشن کے زمرے میں شامل کیا جائے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'کشمیر میں رہنے والے ہر اقلیتی فرقے کو ریزرویشن کے زمرے میں شامل کیا جائے۔ جیسے گجر، بکروال، پہاڑی، بلتی وغیرہ۔ ہماری طرف سے یہ پرزور گزارش ہے کہ بغیر کسی احتجاج کے کشمیر میں رہنے والے سکھوں کو ریزرویشن کے زمرے میں لایا جائے اور جلد از جلد ایک باضابطہ حکم نامہ جاری کیا جائے'۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مسلم اکثریتی وادی کشمیر میں سکھ برادری کی آبادی ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ اس برادری کے اکثریتی طبقہ سے انتہائی خوشگوار تعلقات ہیں۔