شیو سینا کے ترجمان'سامنا' نے اپنے حالیہ شمارے کے اداریہ میں لکھتا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں مسلم آبادی 68.35 فیصد ہے جبکہ ہندو 28.45 فیصد ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہو سکتا کہ مسلمانوں کو کشمیر تحفے میں دے دیا جائے'۔
سامنا نے مزید لکھا کہ ' کشمیری بھی بھارتی ہیں اور بھارتی قوانین کا نفاذ ان پر بھی لازمی طور سے ہو نا چاہیے، نیز آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دیا جانا چاہیے'۔
خیال رہے کہ دستور ہند کی دفعہ 370 ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت عطا کر تی ہے، جس کے رو سے انڈین پینل کوڈ اور دیگر دیوانی و فوجداری قوانیں کا اطلاق کشمیری عوام پر پر نہیں ہو تا ہے۔
شیو سینا نے وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہےجس میں کشمیر کی کنسٹیوئنسی کو محدود کرنے کی بات کی گئی ہے۔
اس تعلق سے دو روز قبل امت شاہ نے ریاست جموں و کشمیر سے طویل بات چیت کی تھی اور انٹلیجنس بیورو کے سربراہ راجیو جین سے بھی اس تعلق سے صلاح و مشورہ کیا تھا۔
'کشمیر مسلمانوں کو تحفے میں نہیں دیا جاسکتا' - editorial
بی جے پی کی حلیف جماعت شیو سینا نے اپنے ترجمان 'سامنا' میں مسئلہ کشمیر اور اس کی خصوصی حیثیت پر تبصرہ کیا اور دستور ہند کی دفعہ 370 کو ہٹانے کی وکالت کی ہے۔
شیو سینا کے ترجمان'سامنا' نے اپنے حالیہ شمارے کے اداریہ میں لکھتا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر میں مسلم آبادی 68.35 فیصد ہے جبکہ ہندو 28.45 فیصد ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہو سکتا کہ مسلمانوں کو کشمیر تحفے میں دے دیا جائے'۔
سامنا نے مزید لکھا کہ ' کشمیری بھی بھارتی ہیں اور بھارتی قوانین کا نفاذ ان پر بھی لازمی طور سے ہو نا چاہیے، نیز آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دیا جانا چاہیے'۔
خیال رہے کہ دستور ہند کی دفعہ 370 ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت عطا کر تی ہے، جس کے رو سے انڈین پینل کوڈ اور دیگر دیوانی و فوجداری قوانیں کا اطلاق کشمیری عوام پر پر نہیں ہو تا ہے۔
شیو سینا نے وزیر داخلہ امت شاہ کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہےجس میں کشمیر کی کنسٹیوئنسی کو محدود کرنے کی بات کی گئی ہے۔
اس تعلق سے دو روز قبل امت شاہ نے ریاست جموں و کشمیر سے طویل بات چیت کی تھی اور انٹلیجنس بیورو کے سربراہ راجیو جین سے بھی اس تعلق سے صلاح و مشورہ کیا تھا۔