رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے ہفتہ وار میگزین کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ کو آزادی صحافت میں اہم کردار ادا کرنے پر انہیں 2020 انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔
واضح رہے کہ پولیس نے فہد شاہ کو ان کی نیوز رپورٹنگ سے متعلق کئی بار طلب کیا اور پوچھ تاچھ بھی کی۔
بین الاقوامی میڈیا واچ ڈاگ نے 8 دسمبر کو تائیپے میں دیئے جانے والے 2020 آر ایس ایف پریس فریڈم ایوارڈ کے لیے بارہ ممالک کے بارہ صحافیوں اور میڈیا اداروں کی فہرست جاری کی۔
نامزدگی کی تحریر میں یہ لکھا گیا ہے: 'تحقیقاتی ویب سائٹ کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ کو ہراساں کرنے کے لیے پولیس باقاعدہ طور پر ان کی رپورٹس کے بارے میں پوچھ گچھ کرتے ہے، یہاں تک کہ انہیں اپنے ذرائع کو ظاہر کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے جس سے وہ ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہیں۔'
اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ 'وہ جو میگزین چلا رہیں ہے، اگست 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے اس نے 8 لاکھ کشمیریوں کو اس حقیقت سے باخبر رکھنے کے لئے جدید طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے پریس کی آزادی کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا ہے۔'
واضح رہے کہ فہد شاہ کو کئی بار پولیس نے طلب کر کے پوچھ گچھ کی اور ان کی رپورٹنگ کے لئے متعدد بار انہیں حراست میں لیا گیا۔ 20 مئی کو پولیس نے فہد شاہ سے اس سلسلے میں پوچھ گچھ کی کہ انکاؤنٹر کے دوران کشمیر والا کی رپورٹنگ سے سکیورٹی فورس کو 'بدنام' کرنے کی کوشش کی گئی۔ بعدازاں اسی نیوز کے لئے 9 جولائی کو فہد شاہ کو صفاکدل پولیس اسٹیشن سے باضابطہ سمن ملا۔ 4 اکتوبر کو انہیں جنوبی کشمیر میں پولیس نے ان کے ایک ساتھی برہان بھٹ کے ساتھ کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھا تھا۔
آر ایس ایف کے سکریٹری جنرل کرسٹوف ڈیلئور نے کہا کہ' آر ایس ایف پریس فریڈم ایوارڈز ان صحافیوں کے اعزاز کے لئے بنایا کیا گیا ہے جن کی ہمت یا آزادانہ تحقیقات اور رپورٹنگ کے اثرات سے صحافت کے نظریات کو تقویت ملتی ہے جن کا ہم دفاع کرتے ہیں۔