ترال: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کو مردم خیز زمین تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس علاقے سے علما، اسکالرز کے ساتھ ساتھ ادب کی پزیرائی کرنے والے رجب حامد اور غالب ترالی جیسے شاعر بھی پیدا ہوئے ہیں جو ادب کے افق پر درخشان ستاروں کی مانند ہیں۔ اس حوالے سے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں معروف شاعر ریشی حبیب اللہ المعروف حبہ لالہ کی دوسری تصنیف 'زالی پنجر' کی رسم رونمائی کی گئی۔ اس موقعے پر مختلف اضلاع کے شعراء اور ادباء موجود تھے۔
اس موقعے پر مرحوم شاعر کے عزیز و اقرباء اور ادبی ذوق رکھنے والے افراد شامل ہوئے جنھوں نے اس تقریب میں شمولیت کی اور مرحوم شاعر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔مہمانان نے کہا گیا کہ وہ ایک ملنسار اور صوفی باصفا شاعر تھے ۔اس نے اپنے کلام میں انسانیت اور یکسانیت کی بات کہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:One Nation One Election ون نیشن ون الیکشن ریاستی سیاسی جماعتوں کیلئے نقصان دہ،
اس موقعے پر بتایا گیا کہ اسے پہلے مرحوم شاعر کی پہلی کتاب سیر حق پہلے ہی منظر عام پر آگئی ہے۔آج زالی پنجر نامی یہ دوسری کتاب ہے جو شاعر کے صوفیانہ کلام پر مبنی ہے۔ یہ کتاب ایمزون پر بھی دستیاب ہے۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے محمد اشرف ریشی نے بتایا کہ صوفیت یکسانیت کا درس دیتی ہے۔ اس لیے لوگوں کو صوفی ازم کی طرف راغب ہونا چاہیے کیونکہ صوفیت انسانیت کی خدمت کا نام ہے ۔