گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد مقامی انتظامیہ نے تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
اکتوبر اور نومبر کے ماہ تعلیمی سرگرمیاں قطعی طور بند رہنے کے بعد انتظامیہ نے طلباء کو امتحانات میں شامل ہونے کے احکامات صادر کئے تھے اور گزشتہ برس اسکول بند ہونے تک جتنی بھی پڑھائی ہوئی تھی اسی بنیاد پر امتحانات لینے کا اعلان کیا گیا۔
تاہم آج لمبے عرصے کے بعد وادی کے شہر و دیہات میں اسکولز کھل گئے جس سے کشمیر میں ایک قسم کی رونق چھا گئی ۔
اس دوران طلباء نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ لمبے عرصے کے بعد اسکول جاکر انتہائی خوش ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس برس تعلیم کے نظام میں حالات کی وجہ سے کوئی خلل نہ ہو۔
انتظامیہ نے ہفتے کے روز دوبارہ اسکول کھلنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرینگر کے میونسپل حدود میں اسکولز کے اوقات صبح 10 بجے سے تین بجے جبکہ دیہی علاقوں میں 10:30 بجے سے 3:30 بجے تک اسکول کھلے رہیں گے۔
لوگ یہی امید لگائے ہوئے ہیں کہ رواں برس تعلیم کا سلسلہ پر امن طریقے سے گزرے گا۔