ETV Bharat / state

پی سی آئی کے وفد کی کشمیر پریس کلب کے اراکین سے ملاقات

کشمیر پریس کلب منتظمین کمیٹی کے اراکین نے آج سرینگر میں پریس کونسل آف انڈیا کی تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی (ایف ایف سی) سے ملاقات کی۔

پی سی آئی کے وفد کی کشمیر پریس کلب کے اراکین سے ملاقات
پی سی آئی کے وفد کی کشمیر پریس کلب کے اراکین سے ملاقات
author img

By

Published : Mar 16, 2020, 7:05 PM IST

کشمیر پریس کلب نے ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق آج پریس کلب کے اراکین نے پریس کونسل آف انڈیا کے وفد سے ملاقات کی اور انہیں خطے میں میڈیا کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

کشمیر پریس کلب مینجمنٹ کمیٹی کے اراکین میں صدر شجاع الحق، نائب صدر معظم محمد، جنرل سکریٹری اشفاق تانترے اور خزانچی فاروق جاوید خان شامل ہیں۔

کشمیر پریس کلب(کے پی سی) نے رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے وفد کو بتایا کہ' 5 اگست کو دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے کشمیر میں صحافیوں کے لیے یہ سب سے مشکل ترین وقت رہا ہے، اس دوران صحافیوں کو ہراساں کرنے، سمن طلب کرنے، دھمکی دینے اور سنسرشپ کا سامنا کرنا پڑا۔'

کے پی سی نے پی سی آئی کے وفد کو بتایا کہ ' 5 اگست 2019 کے بعد سے کشمیر نے تاریخ کی طویل ترین انٹرنیٹ پابندی دیکھی جو خطے میں میڈیا کے کام میں سخت رکاوٹ بنی اور صافیوں کو اپنے روزانہ فرائض انجام دینے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔'

اس دوران کشمیر پریس کلب کے اراکین نے پریس کونسل آف انڈیا (پی سی آئی) پر بھی سوالات اٹھائے کہ پی سی آئی مشکل ترین وقت میں کشمیری صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے میں ناکام رہی ہے جب انہیں وجودی خطرات اور انتہائی پریشان کن اوقات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔'

کشمیر پریس کلب نے پی سی آئی چیئرمین کے 'غیر اخلاقی' موقف کی نشاندہی بھی کی جس میں انہوں نے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد حکومت کی جانب سے وادی کشمیر میں عائد پابندیوں کا جواز پیش کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران کشمیر پریس کلب نے کشمیر میں میڈیا کی آواز بننے کی پوری کوشش کی ہے۔ پی سی آئی کے وفد کو صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کے انفرادی معاملات کی بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔'

کشمیر پریس کلب نے کہا کہ' یہ تمام واقعات 5 اگست 2019 سے کشمیر میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنائے جانے کی عکاسی کرتے ہیں جس کا مقصد کشمیر میں آزاد پریس کو مکمل طور پر ختم کرنا تھا۔'

کے پی سی نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کی بحالی عمل میں لائی جائے۔

کشمیر پریس کلب نے ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق آج پریس کلب کے اراکین نے پریس کونسل آف انڈیا کے وفد سے ملاقات کی اور انہیں خطے میں میڈیا کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

کشمیر پریس کلب مینجمنٹ کمیٹی کے اراکین میں صدر شجاع الحق، نائب صدر معظم محمد، جنرل سکریٹری اشفاق تانترے اور خزانچی فاروق جاوید خان شامل ہیں۔

کشمیر پریس کلب(کے پی سی) نے رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے وفد کو بتایا کہ' 5 اگست کو دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے کشمیر میں صحافیوں کے لیے یہ سب سے مشکل ترین وقت رہا ہے، اس دوران صحافیوں کو ہراساں کرنے، سمن طلب کرنے، دھمکی دینے اور سنسرشپ کا سامنا کرنا پڑا۔'

کے پی سی نے پی سی آئی کے وفد کو بتایا کہ ' 5 اگست 2019 کے بعد سے کشمیر نے تاریخ کی طویل ترین انٹرنیٹ پابندی دیکھی جو خطے میں میڈیا کے کام میں سخت رکاوٹ بنی اور صافیوں کو اپنے روزانہ فرائض انجام دینے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔'

اس دوران کشمیر پریس کلب کے اراکین نے پریس کونسل آف انڈیا (پی سی آئی) پر بھی سوالات اٹھائے کہ پی سی آئی مشکل ترین وقت میں کشمیری صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے میں ناکام رہی ہے جب انہیں وجودی خطرات اور انتہائی پریشان کن اوقات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔'

کشمیر پریس کلب نے پی سی آئی چیئرمین کے 'غیر اخلاقی' موقف کی نشاندہی بھی کی جس میں انہوں نے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد حکومت کی جانب سے وادی کشمیر میں عائد پابندیوں کا جواز پیش کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران کشمیر پریس کلب نے کشمیر میں میڈیا کی آواز بننے کی پوری کوشش کی ہے۔ پی سی آئی کے وفد کو صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کے انفرادی معاملات کی بھی تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔'

کشمیر پریس کلب نے کہا کہ' یہ تمام واقعات 5 اگست 2019 سے کشمیر میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنائے جانے کی عکاسی کرتے ہیں جس کا مقصد کشمیر میں آزاد پریس کو مکمل طور پر ختم کرنا تھا۔'

کے پی سی نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کے لیے تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کی بحالی عمل میں لائی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.