اطلاعات کے مطابق چند روز قبل وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے چاڑورہ علاقے میں سنسنی پھیل گئی جب ایک چائے بیچنے والے کو کورونا سے متاثر پایا گیا۔ محکمہ صحت بڈگام نے اس کی تردید کی اور کہا کہ اس شخص سے محکمہ صحت کی جانب سے کسی بھی جگہ پر سیمپل نہیں لیا گیا ہے جس کے بعد ایس ڈی ایم چاڈورہ نورالحسن نے اس کی تحقیقات کی ہدایت دی۔
اسِ ضمن میں آج سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل حسین خان نے اس بات کا انکشاف کیا کہ مذکورہ شخص کا سیمپل اُس کے گھر سے محکمہ ہیلتھ کے لیب ٹیکنیشیئن نے لیا تھا اور جانچ کے لیے بھیجا تھا۔ اس کے نمونے کا نتیجہ مثبت آنے پر اس شخص نے کہا کہ 'میرا کسی نے سیمپل نہیں لیا لیکن وہیں اس لیب ٹیکنیشیئن نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس نے اس سے نمونہ حاصل کیا اور جانچ کے لیے بھیج دیا۔'
سی ایم او بڈگام نے محکمہ صحت کے لیب ٹیکنیشیئن نثار احمد گنائی کو کووڈ 19 پروٹوکال کی خلاف ورزی کرنے پر فوری طور معطل کرنے کے احکامات صادر کئے ۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے پروٹوکال میں کسی کے گھر جا کر اس سے سیمپل حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے لہذا ایسا کرنے پر اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وہیں چائے فروش کا پھر سے یہی کہنا ہے کہ اس سے کسی نے بھی کوؤڈ-19 ٹیسٹ کے لیے سیمپل نہیں لیا ہے۔ نہ گھر میں اور نہ گھر سے باہر۔ اس لئے وہ انتیظامہ سے اپیل کر رہا ہے کہ اس سے کووڈ-19 ٹیسٹ کے لیے سیمپل لیا جائے اور اس کو جانچ کے لیے بھیجا جائے۔
اس ضمن میں سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تعجمل حسین خان نے کہا کہ اس کا سیمپل اُس کے گھر سے ہی لیا گیا تھا اور وہ مثبت آیا ہے۔ اس لئے وہ سکمز جے وی سی کے آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہے۔