ترال: وادی کشمیر میں ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلے گوشت کی کھپت زیادہ ہوتی ہے، تاہم سرکاری سطح پر یہاں زبح خانوں کی عدم موجودگی سے غیر معیاری گوشت بازاروں میں دستیاب ہونے کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ترال ٹاون میں میونسپل کمیٹی نے دو برس قبل ایک زبح خانے کو تعمیر کرنے کے حوالے سے ایک بڑا اعلان کیا، جس کے بعد ٹاون سے تھوڑی دور پوشاڈ کے مقام پر آراضی کی نشاندہی کی گئی لیکن رات گئی تو بات گئی کے مصداق پھر اس حوالے سے کام آگے بڑھ نہیں سکا۔
قصائی بدستور اس حوالے سے میونسپلٹی حکام کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، ایک قصاب نسار احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ زبح خانہ نہ ہونے سے قصاب برادری کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس حوالے سے کئ بار دعوے تو کیا گیا لیکن زمینی سطح پر ترال ٹاون میں زبح خانہ اب تک نہیں بنا اور بار بار کی گزارشات کے باوجود اس جانب متعلقہ حکام توجہ دینے سے گریزاں ہیں۔
ایک دوسرے قصاب عبدل غنی گنائی نے بتایا کہ جس مقام پر زبح خانے کے لیے آراضی کی نشاندہی کی گئی ہے وہ ٹاون سے دور ہے اور اس لیے میونسپل کمیٹی کے حکام کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
ترال ٹاون میں زبح خانے کی تعمیر پر کام کیوں شروع نہیں ہوا ہے اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے میونسپل کمیٹی ترال کے سینیٹشن افیسر عبدالسلام سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ ترال کے قصابوں کی یہ دیرینہ مانگ جلد ہی پوری ہوگی کیونکہ آراضی کی نشاندہی پہلے ہی کی گئی ہے اور اب تعمیراتی منصوبوں پر کام جلد شروع ہوگا جہاں سائنسی طریقے سے فضلے کو ٹھکانے لگایا جائے گا۔