پی ڈی پی پارٹی کے ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی اور ان کے بھائی کی ملاقات تقریبا 20 منٹ تک جاری رہی، انہوں نے مزید تفصیلات فراہم کرنے سے منع کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ تصدق مفتی نے محبوبہ کی زیر قیادت جموں و کشمیر حکومت میں وزیر سیاحت کی حیثیت سے خدمات انجام دیں لیکن جب سنہ 2018 میں محبوبہ مفتی کو ریاست کی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے برطرف کیا گیا تب سے تصدق مفتی کا کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے سے قبل ہی مرکزی حکومت نے ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربراہان اور کئی رہنماؤں کو نظر بند کیا ہے۔ ان رہنماؤں میں تین سابق وزرائے اعلی بھی شامل ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، گذشتہ دنوں حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔