ETV Bharat / state

PDP questions land policy زمین الاٹمنٹ معاملہ، پی ڈی پی کا ایل جی انتظامیہ سے سوال - land to landless scheme jammu and kashmir 2023

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ کو بے گھر افراد کو پانچ مرلے زمین دینے پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ واضح کرے کہ ڈومیسائل کیا محض جموں کشمیر کے باشندے ہیں یا غیر مقامی افراد بھی اس پالیسی میں شامل کیے گئے ہیں۔

بے گھروں کو زمین دینے کی پالیسی پر پی ڈی پی کا ایل جی انتظامیہ سے سوال
بے گھروں کو زمین دینے کی پالیسی پر پی ڈی پی کا ایل جی انتظامیہ سے سوال
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 25, 2023, 2:26 PM IST

بے گھروں کو زمین دینے کی پالیسی پر پی ڈی پی کا ایل جی انتظامیہ سے سوال

سرینگر: مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں پی ڈی پی دفتر میں پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ روز جو ایل جی انتظامیہ نے بے گھر ڈومسائل کے لیے پانچ مرلے زمین دینے کی پالیسی وضع کی ہے، کیا اس میں غیر مقامی افراد کو بھی شامل کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ایل جی انتظامیہ نے جمعرات کو بے گھر افراد کے لئے لینڈ پالسی شائع کی ہے جس میں غریب ڈومیسائل افراد کو پانچ مرلے زمین دی جائے گی تاکہ وہ اس پر پی ایم آر وائی اسکیم کے تحت اپنا گھر تعمیر کر پائیں۔

غور طلب ہے ہے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے جموں کشمیر سٹیٹ شبجکٹ قانون بھی ختم کردیئے گئے ہیں اور اس کی جگہ ڈومیسائل قانون لاگو کئے گئے ہیں۔ دفعہ 35 اے سے جموں کشمیر کے مستقل باشندے یعنی سٹیٹ سبجکٹ ہی یہاں زمین خرید سکتے تھے یا ممکن تعمیر کرسکتے تھے، لیکن ڈومیسائل قانون کے بعد یہاں کوئی بھی غیر ریاستی باشندہ کچھ شرائط مکمل کرنے کے بعد ڈومیسائل بن سکتا ہے۔ان شرائط میں غیر مقامی افراد یہاں پندرہ برس تک مقیم رہا ہو، یا کسے بچے دسویں کی تعمیل یہاں ہی حاصل کر چکا ہو، انکو ڈومیسائل مل سکتا ہے۔

پی ڈی پی کے ترجمان سہیل بخاری نے انہی ڈومیسائل قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں کوئی بھی غیر مقامی شخص ڈومیسائل شرائط کو مکمل کرکے یہاں کا باشندہ بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل جی انتظامیہ کو اس بات کو صاف طور واضح کرنا چاہئے کہ کیا یہ پانچ مرلے لینڈ پالسی جموں کشمیر کے باشندوں کو ہی دئے جائیں گے یا ڈومیسائل کو کیوں یہاں اب کوئی بھی ڈومیسائل بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:T20 Cricket tournament In Pulwama پلوامہ پولیس کے زیر اہتمام ٹی 20 کرکٹ ٹورنامنٹ

انہوں کہا کہ اس پالسی ہے تحت ایل جی انتظامیہ کو لوگوں میں پیدا ہوئے تحفظات کو دور کرنا چاہئے اور یہ دلائل لوگوں کو سامنے لانے چاہئے کہ کتنے غیر مقامی افراد کو یہاں ڈومیسائل بنایا گیا ہے۔

بے گھروں کو زمین دینے کی پالیسی پر پی ڈی پی کا ایل جی انتظامیہ سے سوال

سرینگر: مرکز کے زیر انتطام یوٹی جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں پی ڈی پی دفتر میں پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا گزشتہ روز جو ایل جی انتظامیہ نے بے گھر ڈومسائل کے لیے پانچ مرلے زمین دینے کی پالیسی وضع کی ہے، کیا اس میں غیر مقامی افراد کو بھی شامل کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ ایل جی انتظامیہ نے جمعرات کو بے گھر افراد کے لئے لینڈ پالسی شائع کی ہے جس میں غریب ڈومیسائل افراد کو پانچ مرلے زمین دی جائے گی تاکہ وہ اس پر پی ایم آر وائی اسکیم کے تحت اپنا گھر تعمیر کر پائیں۔

غور طلب ہے ہے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے جموں کشمیر سٹیٹ شبجکٹ قانون بھی ختم کردیئے گئے ہیں اور اس کی جگہ ڈومیسائل قانون لاگو کئے گئے ہیں۔ دفعہ 35 اے سے جموں کشمیر کے مستقل باشندے یعنی سٹیٹ سبجکٹ ہی یہاں زمین خرید سکتے تھے یا ممکن تعمیر کرسکتے تھے، لیکن ڈومیسائل قانون کے بعد یہاں کوئی بھی غیر ریاستی باشندہ کچھ شرائط مکمل کرنے کے بعد ڈومیسائل بن سکتا ہے۔ان شرائط میں غیر مقامی افراد یہاں پندرہ برس تک مقیم رہا ہو، یا کسے بچے دسویں کی تعمیل یہاں ہی حاصل کر چکا ہو، انکو ڈومیسائل مل سکتا ہے۔

پی ڈی پی کے ترجمان سہیل بخاری نے انہی ڈومیسائل قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں کوئی بھی غیر مقامی شخص ڈومیسائل شرائط کو مکمل کرکے یہاں کا باشندہ بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل جی انتظامیہ کو اس بات کو صاف طور واضح کرنا چاہئے کہ کیا یہ پانچ مرلے لینڈ پالسی جموں کشمیر کے باشندوں کو ہی دئے جائیں گے یا ڈومیسائل کو کیوں یہاں اب کوئی بھی ڈومیسائل بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:T20 Cricket tournament In Pulwama پلوامہ پولیس کے زیر اہتمام ٹی 20 کرکٹ ٹورنامنٹ

انہوں کہا کہ اس پالسی ہے تحت ایل جی انتظامیہ کو لوگوں میں پیدا ہوئے تحفظات کو دور کرنا چاہئے اور یہ دلائل لوگوں کو سامنے لانے چاہئے کہ کتنے غیر مقامی افراد کو یہاں ڈومیسائل بنایا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.