سرینگر: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر میں محکمہ جل جیون کے ایک افسر پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اس کو لے کر اپوزیشن جماعتوں نے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں جموں کشمیر انتظامیہ نے جل جیون مشن میں ایک سینئر آئی اے ایس افسر کی جانب سے مبینہ تین سو کروڑ روپے گھوٹالے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں سی بی آئی کی جانچ کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر جل شکتی محکمے کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری شلین کابرہ نے کہا کہ گذشتہ چار برسوں سے تمام کاموں اور ٹھیکوں کو آئن لائن موڈ کے ذریعے دیے جارہے ہیں جن میں شفافیت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 کے بعد یونین ٹریٹری میں تمام ٹھیکے اور پروجیکٹ شفافیت سے دیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Awam Army Meet شیندرہ میں فوج کی جانب سے عوامی میٹنگ کا اہتمام
یاد رہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ کے سینئر آئی اے ایس افسر اور سابق پرنسپل سیکرٹری جل شکتی محکمہ اشوک کمار پرمار نے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور سلین کابرہ پر الزام عائد کیا ہے کہ ان عہدیداروں نے جل جیون مشن کو لاگو کرنے میں تین سو کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا ہے۔