ETV Bharat / state

'فاروق عبداللہ پر پی ایس اے غیر قانونی اور غیر آئینی'

author img

By

Published : Sep 18, 2019, 1:57 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 1:25 AM IST

جموں و کشمیر کانگریس کے ترجمان رویندر شرما نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں رکھے جانے پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی۔

'فاروق عبداللہ پر پی ایس اے غیر قانونی اور غیر آئینی'

رویندر شرما نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں رکھنا جمہوریت کو ختم کرنے کے برابر ہے۔

فاروق عبداللہ کو اب پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے، جس کے تحت حکام کسی بھی فرد کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال کے لیے حراست میں لے سکتے ہیں۔

'فاروق عبداللہ پر پی ایس اے غیر قانونی اور غیر آئینی'
رویندر شرما نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا، یہ بھارتی جمہوریت میں ایک سیاہ تاریخ بن گئی۔

انہوں نے کہا کہ 'کس طرح ایک سیاست دان پر پی ایس اے لگا کر حراست میں لیا گیا جبکہ ان کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل ہی نظر بند کیا گیا ۔'

رویندر شرما نے کہا کہ 'فاروق عبداللہ کی طرف سے کوئی ایسا متنازع بیان نہیں آیا جس کی وجہ سے ملک، ریاست یا امن کو خطرہ ہو تو ان پر پی ایس کیوں لگایا گیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'فاروق عبداللہ مسلسل 44 روز سے نظر بند ہیں، اگر تب عوامی تحفظ کا کوئی خطرہ نہیں تھا تو وہ اب ملک کے لیے کس طرح کا خطرہ بن گئے ہیں۔'

واضح رہے کہ 5 اگست کو ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربرہان اور کئی سیاسی رہنما نظر بند ہیں۔ ان رہنماؤں میں ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ بھی شامل ہیں۔

رویندر شرما نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں رکھنا جمہوریت کو ختم کرنے کے برابر ہے۔

فاروق عبداللہ کو اب پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے، جس کے تحت حکام کسی بھی فرد کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال کے لیے حراست میں لے سکتے ہیں۔

'فاروق عبداللہ پر پی ایس اے غیر قانونی اور غیر آئینی'
رویندر شرما نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا، یہ بھارتی جمہوریت میں ایک سیاہ تاریخ بن گئی۔

انہوں نے کہا کہ 'کس طرح ایک سیاست دان پر پی ایس اے لگا کر حراست میں لیا گیا جبکہ ان کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل ہی نظر بند کیا گیا ۔'

رویندر شرما نے کہا کہ 'فاروق عبداللہ کی طرف سے کوئی ایسا متنازع بیان نہیں آیا جس کی وجہ سے ملک، ریاست یا امن کو خطرہ ہو تو ان پر پی ایس کیوں لگایا گیا۔'

انہوں نے کہا کہ 'فاروق عبداللہ مسلسل 44 روز سے نظر بند ہیں، اگر تب عوامی تحفظ کا کوئی خطرہ نہیں تھا تو وہ اب ملک کے لیے کس طرح کا خطرہ بن گئے ہیں۔'

واضح رہے کہ 5 اگست کو ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربرہان اور کئی سیاسی رہنما نظر بند ہیں۔ ان رہنماؤں میں ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ بھی شامل ہیں۔

Intro:فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنا جمہوریت کو ختم کرنے کے برابر : کانگریس چیف سپوکس پرسن راویندر شرما ۔

جہاں ریاست جموں کسمیر کو خصوصی درجہ دینے والے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کئ سیاسی لیڈروں کو نظر بند کیا گیا وہی ریاست کے سابقہ وزیراعلی و پارلیمنٹ ممبر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سرکار نے بدنامہ زمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ۔ کانگریس کے چیف سپوکس پرسن راویندر شرما نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے سابقہ وزیراعلی کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا یہ ہندوستانی جمہوریت میں ایک تواریخ بن گئ کہ کس طرح ایک سیاست دان کو گرفتار کیا گیا جبکہ ان کو دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے ہی نظر بند کیا گیا اور میڈیا سے عام لوگوں سے ملنے نہیں دیا گیا تو وہ اب ملک کے لئے کس طرح کا خطرہ ثابت ہوسکتے تھے ۔

please find the byt from WhatsApp




Body:جہاں ریاست جموں کسمیر کو خصوصی درجہ دینے والے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کئ سیاسی لیڈروں کو نظر بند کیا گیا وہی ریاست کے سابقہ وزیراعلی و پارلیمنٹ ممبر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سرکار نے بدنامہ زمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ۔ کانگریس کے چیف سپوکس پرسن راویندر شرما نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے سابقہ وزیراعلی کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا یہ ہندوستانی جمہوریت میں ایک تواریخ بن گئ کہ کس طرح ایک سیاست دان کو گرفتار کیا گیا جبکہ ان کو دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے ہی نظر بند کیا گیا اور میڈیا سے عام لوگوں سے ملنے نہیں دیا گیا تو وہ اب ملک کے لئے کس طرح کا خطرہ ثابت ہوسکتے تھے ۔




Conclusion:جہاں ریاست جموں کسمیر کو خصوصی درجہ دینے والے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کئ سیاسی لیڈروں کو نظر بند کیا گیا وہی ریاست کے سابقہ وزیراعلی و پارلیمنٹ ممبر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو سرکار نے بدنامہ زمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ۔ کانگریس کے چیف سپوکس پرسن راویندر شرما نے ائ ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے سابقہ وزیراعلی کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا یہ ہندوستانی جمہوریت میں ایک تواریخ بن گئ کہ کس طرح ایک سیاست دان کو گرفتار کیا گیا جبکہ ان کو دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے ہی نظر بند کیا گیا اور میڈیا سے عام لوگوں سے ملنے نہیں دیا گیا تو وہ اب ملک کے لئے کس طرح کا خطرہ ثابت ہوسکتے تھے ۔

Last Updated : Oct 1, 2019, 1:25 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.