ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس منیر خان اور لیفٹننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلون نے آج فوج کے کورہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
کشمیر میں تعینات فوج کی 15ویں کور کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل کے جے ایس ڈھلن نے کہا کہ' گذشتہ ایک ماہ میں پانچ عام شہری ہلاک ہوگئے اور یہ ہلاکتیں عسکریت پسندوں کے حملے اور پھتراؤ کی وجہ سے ہوئے ہیں۔'
ڈھلن نے کہا کہ 'وادیٔ کشمیر میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' 6 اگست کو اسرار احمد خان نامی نوجوان پھتراؤ میں زخمی ہوا تھا۔ زخمی حالت میں اسے صورہ کے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں آج اس نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڈ دیا'۔
انہوں نے کہا کہ' فوج نے ضلع بارہمولہ کے گلمرگ سیکٹر میں دو پاکستانی عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا ہے۔دونوں کا تعلق شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے ہے۔'
پریس کانفرنس کے دوران فوج نے گرفتار شدہ عسکریت پسندوں کا ویڈیو بھی جاری کیا جس میں وہ دونوں شدت پسندی میں ملوث ہونے کی تصدیق کررہے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ بین الاقوامی نشریاتی اداروں سے کشمیر کی صورتحال سے متعلق ایسی خبریں سامنے آرہی ہیں جن میں صورتحال کی مختلف عکاسی ہورہی ہے تو منیر خان نے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا غلط اور بے بنیاد رپورٹنگ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا’ بین اقوامی میڈیا جو بھی رپورٹ کر رہا ہے وہ غلط اور بے بنیاد ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ قومی میڈیا ہی کشمیر کی صحیح صورتحال پیش کررہا ہے۔'
انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ' کیا قومی میڈیا میں اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ کشمیر کی صورتحال رپورٹ کر سکیں۔ جو سچائی ہے وہ وہی رپورٹ کر رہے ہیں، وادی میں دن بدن صورتحال بہتر ہورہی ہے۔'