کپواڑہ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے ہندواڑہ میں جے کے امام ویلفئیرایسوسی ایشن کی جانب سے یک روزہ اجلاس کا اہتمام کیا گیا جس میں ضلع بارہمولہ ۔کپواڑہ، سوپورہ اور ہندواڑہ سے آئے ہوئے تمام اماموں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں وقف بورڈ کہ جانب سے آئے ہوئے حالیہ حکم نامہ پر تبادلہ خیال ہوا۔ جس پر امام ایسوسی اشن نے اس کا خیرمقدم بھی کیا اور مایوسی کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے کہاکہ اگر اوقاف بورڑ کے چیرپرسن نے یہ حکم نامہ جاری کیا ہے کہ دسویں پاس اماموں کو امامت کی اجازت ہوگی لیکن مایوسی کی بات یہ ہے کہ اگر چیرپرسن نے یہ حکم نامہ جاری کیا۔ اس سے کئی اماموں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ جن اماموں نے دارلعلوم میں پہلے سے ہی علیمات ۔امامت کی تعلیم پڑھی ہو۔
یہ بھی پڑھیں: Mehbooba Mufti محبوبہ مفتی نے رکشابندھن پر 'تھا کاوارہ' مندر کا دورہ کیا
انہوں نے کہا اگر جموں کشمیر کے لئے ہی یہ اعلان ہوتا تو انہیں دقتوں کا سامنا نہیں ہوگا۔ انہوں نے اس فیصلہ پر نظر ثانی کی اپیل کی اس دوران جے کے امام ایسوسی ایشن کے چیرمین نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان امام کو بھی سوچے جنہوں نے مروجہ تعلیم کم اور دینی تعلیم حاصل کی ہے۔ ان کے بارے میں بھی سوچے اس کےلئے اوقاف بورڑ کے چیرپرسن درکشاانداربی اس فیصلہ پر نظر ثانی کرکے صیح اور اچھا اقدام کرے۔