ETV Bharat / state

علی ساگر کی درخواست پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو آخری موقع - علی ساگر کی درخواست

جموں و کشمیر عدالت عالیہ نے آج پھر انتظامیہ کو نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ ( پی ایس اے) کی وجہ بیان کرنے کے لیے آخری دس دن کی مہلت دی ہے۔

علی ساگر کی درخواست پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو آخری موقع
علی ساگر کی درخواست پر جموں و کشمیر انتظامیہ کو آخری موقع
author img

By

Published : Jun 1, 2020, 5:21 PM IST

قابل ذکر ہے کہ مئی کی 21 تاریخ کو بھی عدالت نے انتظامیہ کو دس دن کا وقت دیا تھا۔


عدالت نے سماعت کے دوران سینئیر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار کے مطالبے پر غور کر کے جموں و کشمیر انتظامیہ کو آنے والے دس دنوں میں ساگر پر پی ایس اے عائد کیے جانے کی وجہ بیان کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے انتظامیہ سے زور دیتے ہوئے کہا کہ "ساگر کی صحت کے تعلق سے ان کی ضمانت پر غور کریں اور عدالت کے سامنے ایک تفصیلی رپورٹ بھی پیش کریں۔"

وہیں ساگر کے بیٹے سلمان ساگر کا کہنا ہے کہ " انتظامیہ جان بوجھ کر عدالت سے وقت مانگ رہی ہے۔ ساگر صاحب بے قصور ہیں اور انہیں بنا کسی جواز کے قید کر کے رکھا گیا ہے۔ گزشتہ تاریخ پر بھی دس دن کی مہلت مانگی گئی تھی آج پھر ان ہی بنیادوں پر عدالت سے وقت مانگا گیا۔"


واضح رہے کہ علی محمد ساگر کے خلاف جموں کشمیر عدالت عالیہ میں عرضی اپریل مہینے کی تین تاریخ کو دائر کی گئی تھی۔ ساگر گزشتہ برس پانچ اگست سے زیر حراست ہیں اور پانچ فروری کو ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ ساگر کی مرضی کے مطابق لگاتار جیل میں رہنے سے وہ قلبی امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مئی کی 21 تاریخ کو بھی عدالت نے انتظامیہ کو دس دن کا وقت دیا تھا۔


عدالت نے سماعت کے دوران سینئیر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار کے مطالبے پر غور کر کے جموں و کشمیر انتظامیہ کو آنے والے دس دنوں میں ساگر پر پی ایس اے عائد کیے جانے کی وجہ بیان کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے انتظامیہ سے زور دیتے ہوئے کہا کہ "ساگر کی صحت کے تعلق سے ان کی ضمانت پر غور کریں اور عدالت کے سامنے ایک تفصیلی رپورٹ بھی پیش کریں۔"

وہیں ساگر کے بیٹے سلمان ساگر کا کہنا ہے کہ " انتظامیہ جان بوجھ کر عدالت سے وقت مانگ رہی ہے۔ ساگر صاحب بے قصور ہیں اور انہیں بنا کسی جواز کے قید کر کے رکھا گیا ہے۔ گزشتہ تاریخ پر بھی دس دن کی مہلت مانگی گئی تھی آج پھر ان ہی بنیادوں پر عدالت سے وقت مانگا گیا۔"


واضح رہے کہ علی محمد ساگر کے خلاف جموں کشمیر عدالت عالیہ میں عرضی اپریل مہینے کی تین تاریخ کو دائر کی گئی تھی۔ ساگر گزشتہ برس پانچ اگست سے زیر حراست ہیں اور پانچ فروری کو ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ ساگر کی مرضی کے مطابق لگاتار جیل میں رہنے سے وہ قلبی امراض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.