ETV Bharat / state

کشمیر میں 27 ویں روز بھی عام زندگی مفلوج

وادی کشمیر میں آج مسلسل 27 ویں دن بھی ہڑتال رہی۔ وادی میں لوگوں کی نقل وحرکت پر جمعہ کو جو پابندیاں عائد رہیں، وہ پابندیاں ہفتہ کی صبح ہٹائی گئیں۔

کشمیر میں 27 ویں روز بھی عام زندگی مفلوج
author img

By

Published : Aug 31, 2019, 6:43 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 11:53 PM IST

سرینگر اور وادی کے دیگر 9 اضلاع میں بڑی تعداد میں نجی گاڑیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی نظر آئیں۔ تاہم پبلک ٹرانسپورٹ 27 ویں دن بھی سڑکوں سے غائب رہا۔

وادی بھر میں فون و انٹرنیٹ خدمات کی معطلی جاری رکھی گئی ہے۔ ہڑتال اور مواصلاتی پابندی کی وجہ سے سرکاری دفاتر، بنکوں اور ڈاک خانوں میں معمول کا کام کاج بری طرح سے متاثر ہے۔ تعلیمی اداروں میں درس وتدریس کی سرگرمیاں معطل ہیں۔ وادی میں ریل خدمات بھی گزشتہ زائد از تین ہفتوں سے معطل ہے۔

وادی میں معمول کی زندگی 5 اگست کو اس وقت معطل ہوئی جب مرکزی حکومت نے ریاست کو خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ لیا اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقے بنانے کا اعلان کردیا۔


پائین شہر سے اگرچہ کرفیو ہٹا لیا گیا ہے تاہم مختلف نوعیت کی پابندیاں اور بھاری تعداد میں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی بدستور جاری رکھی گئی ہے۔ پائین شہر کی بیشتر سڑکوں کو لوگوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔

پائین شہر میں بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات رکھے گئے ہیں اور حساس جگہوں پر سیکورٹی فورسز نے بلٹ پروف گاڑیاں کھڑی رکھی ہیں۔ نوہٹہ میں واقع تاریخی و مرکزی جامع مسجد کو بدستور مقفل رکھا گیا ہے۔ اس تاریخی مسجد کے باہر تعینات فورسز اہلکار کسی بھی فوٹو یا ویڈیو جرنلسٹ کو مسجد کی تصویر لینے یا ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ فورسز اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں ہدایات ملی ہیں کہ کسی بھی صحافی کو جامع مسجد کی تصویر لینے یا ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دینی ہے۔

اس کے علاوہ دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے سٹیٹ بنک آف انڈیا کی بیشتر شاخوں پر تالا لگا ہوا ہے۔ وہ افراد جن کے ایس بی آئی کی بنک شاخوں میں کھاتے ہیں نے بتایا کہ بنک شاخوں کے مسلسل بند رہنے سے انہیں بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنک کے بیشتر اے ٹی ایم بھی بند پڑے ہیں۔


انتظامیہ کی جانب سے جو تعلیمی ادارے کھولے گئے ہیں ان میں طلباء کی حاضری صفر کے برابر ہے۔ اگرچہ سرکاری دفاتر کھلے ہیں تاہم ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان میں ملازمین کی حاضری بہت کم دیکھی جارہی ہے۔ لوگ بھی دفاتر کا رخ نہیں کرپاتے ہیں۔

سرینگر اور وادی کے دیگر 9 اضلاع میں بڑی تعداد میں نجی گاڑیاں سڑکوں پر چلتی ہوئی نظر آئیں۔ تاہم پبلک ٹرانسپورٹ 27 ویں دن بھی سڑکوں سے غائب رہا۔

وادی بھر میں فون و انٹرنیٹ خدمات کی معطلی جاری رکھی گئی ہے۔ ہڑتال اور مواصلاتی پابندی کی وجہ سے سرکاری دفاتر، بنکوں اور ڈاک خانوں میں معمول کا کام کاج بری طرح سے متاثر ہے۔ تعلیمی اداروں میں درس وتدریس کی سرگرمیاں معطل ہیں۔ وادی میں ریل خدمات بھی گزشتہ زائد از تین ہفتوں سے معطل ہے۔

وادی میں معمول کی زندگی 5 اگست کو اس وقت معطل ہوئی جب مرکزی حکومت نے ریاست کو خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ لیا اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقے بنانے کا اعلان کردیا۔


پائین شہر سے اگرچہ کرفیو ہٹا لیا گیا ہے تاہم مختلف نوعیت کی پابندیاں اور بھاری تعداد میں سکیورٹی فورسز کی تعیناتی بدستور جاری رکھی گئی ہے۔ پائین شہر کی بیشتر سڑکوں کو لوگوں کی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔

پائین شہر میں بھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات رکھے گئے ہیں اور حساس جگہوں پر سیکورٹی فورسز نے بلٹ پروف گاڑیاں کھڑی رکھی ہیں۔ نوہٹہ میں واقع تاریخی و مرکزی جامع مسجد کو بدستور مقفل رکھا گیا ہے۔ اس تاریخی مسجد کے باہر تعینات فورسز اہلکار کسی بھی فوٹو یا ویڈیو جرنلسٹ کو مسجد کی تصویر لینے یا ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ فورسز اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں ہدایات ملی ہیں کہ کسی بھی صحافی کو جامع مسجد کی تصویر لینے یا ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں دینی ہے۔

اس کے علاوہ دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے سٹیٹ بنک آف انڈیا کی بیشتر شاخوں پر تالا لگا ہوا ہے۔ وہ افراد جن کے ایس بی آئی کی بنک شاخوں میں کھاتے ہیں نے بتایا کہ بنک شاخوں کے مسلسل بند رہنے سے انہیں بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنک کے بیشتر اے ٹی ایم بھی بند پڑے ہیں۔


انتظامیہ کی جانب سے جو تعلیمی ادارے کھولے گئے ہیں ان میں طلباء کی حاضری صفر کے برابر ہے۔ اگرچہ سرکاری دفاتر کھلے ہیں تاہم ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان میں ملازمین کی حاضری بہت کم دیکھی جارہی ہے۔ لوگ بھی دفاتر کا رخ نہیں کرپاتے ہیں۔

Intro:Body:

jk: current situation in kashmir valley


Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 11:53 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.