ETV Bharat / state

کشمیر: مواصلاتی نظام کو دوبارہ معطل کرنے کی ہدایت

سرکاری ذرائع کے مطابق وادی کشمیر میں 27 اکتوبر سے 4 نومبر تک تمام مواصلاتی نظام کو پھر سے معطل کیا جائے گا۔

کشمیر: مواصلاتی نظام کو دوبارہ معطل کرنے کی ہدایت
author img

By

Published : Oct 22, 2019, 1:33 PM IST


انتطامیہ کو خدشہ ہے کہ وادی کشمیر کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔اس دوران حکومت نے کئی موبائل فون کمپینز کو نوٹس بھیجا ہے کہ وہ وادی کشمیر میں 27 اکتوبر سے 4 نومبر تک فون اور لینڈ لائن سروس کو معطل رکھے۔

اس سے قبل بھی کشمیر میں مواصلاتی پابندیوں پر حکومت کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر کافی نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں 26 اکتوبر کو یوم الحاق کا دن ہے۔26 اکتوبر1947 کو ریاست جموں و کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق کیا تھا۔ یہ الحاق اس وقت کے مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارتی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت کیا تھا۔لیکن کشمیری کئی برسوں سے اس دن کو ہڑتال کرتے ہیں اور یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے تحت ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تبدیل کیا۔ریاست کی تقسیم 31 اکتوبر سے نافذالعمل ہوگی۔


پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے قبل ہی مرکزی حکومت اور گورنر انتظامیہ نے فون سروس، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کی تھی۔ لیکن بعد میں حکومت نے وادی کے بیشتر علاقوں میں لینڈ لائن سروس کو بحال کیا تھا۔


وادیٔ کشمیر میں 14 اکتوبر کو دو ماہ سے زائد کے عرصے کے بعد پوسٹ پیڈ موبائل پھر سے بحال کئے گئے تاہم ان سے انٹرنیٹ رابطے پر پابندی بدستور جاری ہے۔

وہیں 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد سے وادی میں مسلسل 78ویں روز پابندیاں اور بندشیں عائد ہے۔


انتطامیہ کو خدشہ ہے کہ وادی کشمیر کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔اس دوران حکومت نے کئی موبائل فون کمپینز کو نوٹس بھیجا ہے کہ وہ وادی کشمیر میں 27 اکتوبر سے 4 نومبر تک فون اور لینڈ لائن سروس کو معطل رکھے۔

اس سے قبل بھی کشمیر میں مواصلاتی پابندیوں پر حکومت کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر کافی نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں 26 اکتوبر کو یوم الحاق کا دن ہے۔26 اکتوبر1947 کو ریاست جموں و کشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق کیا تھا۔ یہ الحاق اس وقت کے مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارتی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت کیا تھا۔لیکن کشمیری کئی برسوں سے اس دن کو ہڑتال کرتے ہیں اور یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے تحت ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تبدیل کیا۔ریاست کی تقسیم 31 اکتوبر سے نافذالعمل ہوگی۔


پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے قبل ہی مرکزی حکومت اور گورنر انتظامیہ نے فون سروس، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد کی تھی۔ لیکن بعد میں حکومت نے وادی کے بیشتر علاقوں میں لینڈ لائن سروس کو بحال کیا تھا۔


وادیٔ کشمیر میں 14 اکتوبر کو دو ماہ سے زائد کے عرصے کے بعد پوسٹ پیڈ موبائل پھر سے بحال کئے گئے تاہم ان سے انٹرنیٹ رابطے پر پابندی بدستور جاری ہے۔

وہیں 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد سے وادی میں مسلسل 78ویں روز پابندیاں اور بندشیں عائد ہے۔

Intro:Body:

jk: communication will be suspended from 27 october to 4th november in kashmir valley


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.