جموں و کشمیر انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے دریائے جہلم کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔اگرچہ عام لوگوں کو دریائے جہلم کو آلودہ کرنے میں ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔تاہم حکام کی جانب سے رہی سہی کسر نکالی جا رہی ہے جس کی مثال ضلع اننت ناگ کے تاریخی قصبہ بجبہاڑہ میں مل رہی ہے۔
محکمہ (یو ای ای ڈی) اربن اینور انمنٹل انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے قصبہ بجبہاڑہ کے ڈرینیج نظام کا رخ دریائے جہلم کی طرف کیا گیا ہے۔ شہر سے نکلنے والی تمام غلاظت اور گندا پانی دریائے جہلم کے اندر جاتا ہے جس کے سبب جہلم کی آلودگی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے.. اگر چہ اس غیر قانونی کام کو روکنا میونسپل کمیٹی بجبہاڑہ کے حد اختیار میں ہے تاہم وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
روشن خیال و دانا لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی غیر سنجیدگی کی وجہ سے دریائے جہلم آہستہ آہستہ اپنی شان کھو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر جہلم کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو اس کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
ادھر اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر اننت ناگ خواجہ نظیر احمد نے کہا کہ اس عمل کو روکنے کے لئے ضلع انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ محکمہ کو ایک حکمنامہ بھیج دیا گیا ہے۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ جہلم کو آلودگی سےبچانے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔