یہ بیان جاپان کی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے ہند اور جاپان کے درمیان ایک نئے فریم ورک کے تحت اسٹریٹجک تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے وزیر خارجہ اور دفاعی مذاکرات کے ایک دن بعد آیا ہے۔
صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال میں کہ کیا ہند اور جاپان کے درمیان ہونے والے اجلاس میں کشمیر سے متعلق کوئی تبادلہ خیال کیا گیا؟ تو جاپان کی وزارت خارجہ امور میں ڈپٹی پریس سکریٹری اتسوشی کیفو نے کہا کہ ' مجھے یہ یاد نہیں ہے کہ وزرا نے اس حساس مسئلہ کشمیر پر تفصیلی گفتگو کی، لیکن اس کے ساتھ ہی میں یہ بھی کہہ سکتا ہوں کہ ہم نے وادی کشمیر کی صورتحال کو بہت غور سے دیکھا اور ہم کشمیر کے حوالے سے نظریات کے دیرینہ اختلافات سے آگاہ ہیں۔'
اتسوشی کیفو نے کہا کہ' ہم امید کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر بات چیت کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کیا جائے گا۔'
واضح رہے کہ کیفو نے مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے اور اس کے بعد پاکستان کے ساتھ بڑھتی کشیدگی یا کشمیر میں عائد بندشوں کا حوالہ نہیں دیا۔