لینڈسلائیڈ کی وجہ سے جمعے کے روز بھی جموں و سرینگر شاہراہ بند رہا، جس کی وجہ سے مختلف مقامات پر ہزاروں مسافر و مال بردار گاڑیاں درماندہ ہیں، آج بھی جموں اور قاضی گنڈ سے کسی بھی گاڑی کو جموں اور سرینگر کے بیچ چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
دوسری جانب شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے وادی کشمیر میں کئی غیر ریاستی سیاح پھنس گئے ہیں، جبکہ جواہر ٹنل کے نزدیک ہزاروں مال بردار گاڑیاں گزشتہ کئی روز سے درماندہ ہوگئی ہیں۔
درماندہ مسافروں کو شدید سردی کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل و مشکلات کا بھی سامنا ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ انتطامیہ انہیں کسی بھی قسم کا امداد و تعاون فراہم کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہے۔
ٹریفک حکام کا کہنا ہے کہ' شاہراہ کو یک طرفہ ٹریفک کی آمد ورفت کے لیے بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ جبکہ سب سے پہلے درماندہ ٹریفک کو ترجیحی بنیاد پر نکالا جا رہا ہے۔
حکام نے مسافروں کو سفر پر جانے سے قبل متعلقہ ٹریفک کنٹرول یونٹوں سے رابطۃ قائم کرنے کی ہدایت دی ہے۔