جموں: جموں میں کارپوریٹرز نے میئر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پراپرٹی چارجز ختم کرنے، پانی اور بجلی کے پری پیڈ میٹر، بڑھاپے پینشن کی بحالی، معذوروں اور بیوہ پنشن جیسے مسائل کے حل کا مطالبہ کیا۔ کارپوریٹرز نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔ احتجاجی کارپوریٹرو کا کہنا تھا کہ ڈھول بجا کر احتجاج کرنے کا مقصد یہ ہے کہ میئر ان تمام معاملات کو سنیں، کیونکہ وہ نہ ایوان میں سنتے ہیں اور نہ ہی روبرو سنتے ہیں۔ شاید ڈھول کی آواز سن کر ہی شاید ان کے کان کھل جائیں۔ کونسلرز کا کہنا تھا کہ وہ وقتاً فوقتاً مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے رہتے ہیں لیکن اثر نظر نہیں آتا۔
کونسلر امت گپتا نے کہا کہ شہر میں اسمارٹ سٹی کے تحت ہونے والے تمام کاموں میں ناقص ثابت ہوئے ہیں۔ خواہ وہ دریائے توی کا کام ہو یا کوئی اور۔ میئر اے سی روم چھوڑ کر باہر نہیں آتے۔ وہ باہر آئیں گے تو انہیں پتہ چلے گا کہ شہر میں اتنے مسائل ہیں۔ بارش کی وجہ سے پانی کی سپلائی خراب ہے۔ لوگوں کو بجلی نہیں ملتی۔ لوگ ایک ہزار پنشن کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Muharram processions سرینگر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر عائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ
کونسلر بھانو مہاجن کے مطابق میئر کو بتایا گیا کہ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے بات کی ہے۔ پنشن جلد بحال ہو جائے گی لیکن چھ ماہ ہو چکے ہیں، پنشن بحال نہیں ہوئی۔ ایک ہزار روپے کے لیے بوڑھوں، معذوروں اور بیواؤں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ڈھول کے ساتھ پرفارم کرنے کا مقصد لوگوں کو آگاہ کرنا تھا کہ کس کو ووٹ دینا ہے۔