جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ کا کا پورہ علاقے میں سینکڑوں لوگوں نے اپنے روزگار کے حوالے سے احتجاج کیا۔ وہیں انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ اگر ضلع پلوامہ کے رمبی آرا نالہ سے اور جہلم دریا سے ریت و بجری نکالنا غیر قانونی ہے تو یہ تمام لوگوں کے لیے بند ہونا چاہئے۔
اگرچہ ضلعی انتظامیہ پلوامہ نے رمبی آرا نالہ سے بجری اور جہلم دریا سے ریت نکالنے کے لیے نیلامی دی ہےجس کا ٹھیک دوسری ریاستوں کے لوگوں کو دیا گیا ہے۔
مذکورہ ٹھیکدار دوسرے اضلاع کے گاڑی والوں کو روزگار دے رہا ہے جبکہ ضلع پلوامہ اور ضلع شوپیاں کے گاڑی والوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جس کی وہ سے ہزاروں کی تعداد میں یہ گاڑی والے بے روزگار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی یا تو ان کو چلنے کی اجازت دی جائے یا پھر کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے۔
اس حوالے سے ایک ڈرائیور نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہم محکمے کو باقاعدگی سے رقم ادا کرتے ہیں۔ وہی دوسری جانب ضلع انتظامیہ یا اس سے متعلقہ محکمے ہماری گاڑیوں پر جرمانہ عائد کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا چلنا پھرنا اور روزگار کمانا ناممکن ہو رہا ہے اور اہل خانہ کو فاقہ کشی پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔