جے ایم سی کی جانب سے نوراترا کے دوران گوشت کی فروخت پر پابندی سے متعلق قرارداد پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔ جموں میں گوشت فروخت کرنے والے افراد نے جموں میونسپل کارپوریشن کے اقدام پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
جموں کے تالاب کھٹیکا علاقے میں گوشت کا کاروبار کرنے والے عبدالماجد نے بتایا کہ 9 دنوں تک دوکان کو بند نہیں رکھا جاسکتا، کیونکہ ہم روز کماتے ہیں اور روز کھاتے ہیں۔ اگر 9 دنوں تک دوکانات کو بند رکھا گیا تو ہمارا گسر بسر کیسے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کی ہوٹلوں میں بھی گوشت پکایا جاتا ہے اور اگر 9 دنوں تک گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کی گئی تو ان ہوٹلوں کو بھی بند کرنا پڑے گا۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق رکن اسمبلی فردوس احمد ٹاک نے کہا کہ ’جب حکومت کی جانب سے لوگوں کے کھان پین کا فیصلہ کیا جائے گا تو وہ جمہوریت کا قتل ہوگا‘۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے جموں میونسپل کارپوریشن نے اس طرح کا فیصلہ کیا ہے یہ ایک طرفہ ہے جسے واپس لینا چاہئے۔
وہیں جموں میونسپل کارپوریشن کے میئر چند موہن گپتا نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریشن کے کارپوریٹرز نے متفقہ طور پر قرار داد کو پاس کرتے ہوئے گوشت کی فروخت پر 9 دن تک پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت نوراترا تہوار کے شروع ہونے کے ساتھ ہی جموں میں 9 دنوں تک گوشت کا دوکانیں بند رہیں گی۔ جے ایم سی کی جانب سے نوراترا تہوار کے دوران سختی سے قرارداد پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔