جموں و کشمیر انتظامیہ نے وبائی امراض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کووڈ 19 پابندیوں میں 31 جنوری 2021 تک توسیع کردی ہے۔
جموں وکشمیر انتظامیہ نے بدھ کے روز مرکزی علاقے میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے مزید ایک ماہ یعنی جنوری کے مہینے کے لیے رہنما خطوط جاری کیں۔
جاری کردہ حکم نامے میں جموں وکشمیر انتظامیہ نے جاریہ رہنما خطوط میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ' جموں و کشمیر میں تمام اسکول، کالج اور اعلی تعلیمی ادارے 31 جنوری 2021 ء تک بند رہیں گے۔ تاہم، نویں سے بارہویں جماعت کے طلباء کو والدین کی اجازت کے بعد اسکول جانے کی اجازت ہوگی۔'
انتظامیہ نے کسی بھی مذہبی یا سیاسی اجتماع میں 100 افراد کے جمع ہونے پر پابندی جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
شری ماتا وشنو دیوی مندر پر ایک دن میں جموں و کشمیر کے باہر سے آنے والے عقیدت مندوں کی تعداد پر بغیر کسی پابندی کے 15000 تک کو اجازت ہے۔
انتظامیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ کوئی ڈپٹی کمشنر ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کی پیشگی مشاورت کے بغیر کنٹینمنٹ زون کے باہر کوئی لاک ڈاؤن مسلط کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
جموں وکشمیر کے تمام 20 اضلاع اورینج زمرے میں رہیں گے تاہم لکھن پور اور جواہر ٹنل، جموں وکشمیر کے داخلی مقامات بالترتیب 500 میٹر کے تک ریڈ زون کی حیثیت سے رہیں گے اور جموں و کشمیر میں باہر سے آنے والے افراد کو علاقے میں داخل ہونے کی اجازت سے قبل جانچ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 217 نئے معاملات درج کئے گئے جن میں 4 مسافر بھی شامل ہیں۔نئے مثبت معاملات کے ساتھ کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد بڑھ کر 120744 ہو گئی ہے۔