جموں: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع جموں میں محکمہ جل شکتی کے غیر مستقل ملازمین نے مستقل ملازمت کا مطالبہ کرتے ہوئے چیف انجنئیر کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پولیس پر احتجاجیوں کو قابو میں کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ ملازمین نے اس کے ساتھ ہی بقایا تنخواہوں کو جاری کرنے اور مرکز کے زیر انتظام دیگر علاقوں کی طرح تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ دہرایا۔
مظاہرین نے ریلی نکال کر چیف انجینئر کے دفتر سے ہوتے ہوئے سیکرٹریٹ کی طرف بڑھے۔ تاہم اس دوران پولیس نے انہیں ایم ایل اے ہاسٹل روڈ کے قریب روک لیا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ پولیس کچھ مظاہرین کو گاڑیوں میں دوسرے مقامات پر لے گئی۔ پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران کچھ مظاہرین بے ہوش ہوگئے اور انہیں فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Mehbooba Mufti Slams BJP محبوبہ مفتی کی بی جے پی پر تنقید
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ملازمین اپنے مطالبات کے لیے ایک سال سے زائد عرصے سے چیف انجینئر کے دفتر میں دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ریاست بھر میں تقریباً 22 ہزار ملازمین خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ تاحال ریگولرائزیشن پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بہت سے ملازمین مستقل ہونے کی امید کے ساتھ پہلے ہی ریٹائر ہو چکے ہیں۔ عارضی ملازمین کو روزانہ تین سو روپے مل رہے ہیں جس کی وجہ سے خاندان کا گزر بسر مشکل ہو گیا ہے۔