ایک اہم پیش رفت کے تحت مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کو بجلی کی خریداری کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے 4580 کروڑ روپے بطور قرض دیے جائیں گے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر کے مطابق 'پاور فنانس کارپوریشن (پی ایف سی) اور رولز الیکٹریشن کارپوریشن (آر ای سی) نے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کو خصوصی طویل مدتی قرض کے طور پر 2290 کروڑ روپے دینے پر اتفاق کیا ہے۔ اس رقم سے بجلی کی خریداری کی بقایا رقم ادا کی جائے گی۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ قرض آتم نربھر بھارت مہم کے پیکج کا ایک حصہ ہے، جسے حکومت ہند نے عالمی وبا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد معیشت کی بحالی کے لیے جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں
محکمہ صحت کے ملازمین پر حملہ، کئی ملازمین زخمی
پیکج کے تحت، مرکزی حکومت نے بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کی مدد کے لیے 90 ہزار کروڑ کا مالی پیکج مخصوص کیا تھا تاکہ عالمی وبا کورونا وائرس سے نقصان برداشت کر رہے ان اداروں کی مدد کی جائے۔
افسر کا مزید کہنا تھا کہ 'پاور فنانس کارپوریشن اور رولر الیکٹریشن کارپوریشن نے قرض کی ادائیگی کی مدت دس سال رکھی ہے۔ جس میں 84 ای ایم ای برنے ہونگے لیکن تین سال بعد۔'
قابل ذکر ہے کہ اس پیکج کی منظوری تب ملی ہے جب جموں و کشمیر کے بجلی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ کمپنیاں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں اور ان پر 9646 کروڑ روپے کا قرض ہے۔