سوئٹزرلینڈ کے جنیوا میں منعقدہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 43 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے سکریٹری (مغرب) وکاس سوارپ نے پاکستان کو عالمی شدت پسندی کا مرکز بتایا۔
انہوں نے شدت پسندوں کو براہ راست، کنٹرو ، فنڈ اور پناہ دینے والی ریاستوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس کی ایک واضح ریفرنس ہے۔
ان کا یہ تبصرہ پاکستانی انسانی حقوق کی وزیر شیرین مزاری کی جانب میں اجلاس میں ان باتوں کے بعد آیا جب انہوں نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ بھارت کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے اور گذشتہ سال 5 اگست کو بھارت کی جانب سے تمام اقدامات کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔
پاکستان مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی بنانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن بھارت نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنا اس کا 'داخلی معاملہ' تھا۔ مرکزی حکومت نے اسلام آباد سے بھی حقیقت کو قبول کرنے اور بھارت مخالف بیان بازی روکنے کو کہا ہے۔