میڈیا رپورٹز کے مطابق مرکزی حکومت نے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو یکم نومبر تک اپنے سرکاری بنگلے خالی کرنے کا نوٹس دیا ہے۔
اب تک وہ جموں وکشمیر قانون سازیہ اراکین پنشن ایکٹ 1984 کی وجہ سے اس پراپرٹی میں رہ سکے تھے جو 1996 تک کئی بار استعمال ہوتا تھا جس میں زیادہ سے زیادہ سہولیات اور مراعات شامل کی جاتی تھیں ۔ان کے یہ فوائد یکم نومبر کو ختم ہوں گے ، جب جموں و کشمیر تنظیم نو بل 2019 نافذ العمل ہوگا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے واضح کیا تھا کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔