لفٹیننٹ گورنر نے منی سیکرٹریٹ گاندربل میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں صلحکار بشیر احمد خان، چیف سکریٹری بی وی آر سوبرامنیم، ڈویژنل کمشنر کشمیر پی کے پال، آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے علاوہ سیول اور پولیس عہدیداروں نے شرکت کی۔
گاندر بل دورہ کے دوران منوج سنہا نے متعدد پراجکٹز کا آن لائن افتتاح انجام دیا اور دوپہر بعد کنگن میں کئی وفود سے ملاقات کی جن میں مقامی اوقاف کمیٹی، ٹریڈرز باڈی، بی ڈی سی چیرمین، بلاک کونسل، سرپنج وغیرہ شامل تھے۔
طلبا نے وہیں طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ انہیں سلیبس میں اور چھوٹ دی جائے اور تمام امتحانات مارچ میں کیا جائے۔
لفٹیننٹ گورنر نے طلبہ و طالبات کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع رپ وسطی ضلع گاندربل میں 4-جی انٹرنیٹ کی بحالی پر مقامی طلبہ و طالبات نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔
لفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کے بعد ایک طالبہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گورنر نے ان کے ساتھ ایک دوست کی طرح بات چیت کی جبکہ وہ یہ یقین نہیں کر پارہے ہیں کہ واقعی گورنر ایسے دور دراز علاقے میں آکر طلبہ و طالبات کے ساتھ بات چیت بھی کرسکتے ہیں۔
طالبہ نے مزید بتایا کہ لفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کے دوران امتحانات کو ملتوی کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تاکہ پڑھائی کےلیے زیادہ وقت مل سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی نصاب کو 30 فیصد کے بجائے 50 فیصد تک کم کیا جانا چاہئے کیونکہ وادی میں گذشتہ ایک سال سے زیادہ عرصہ سے تعلیمی سرگرمیاں ٹھپ ہیں۔