جتیندر سنگھ کا بیان مرکزی حکومت میں کسی سینیئر عہدیدار کا پہلا بیان ہے جس میں جموں و کشمیر میں نظر بند سیاسی رہنماؤں کو کتنے عرصے تک قید کیا جائے گا، کے بارے میں کہا گیا ہے۔
اس سے قبل کٹرا میں جتیندر سنگھ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ نظر بند سیاسی رہنماؤں کو کب رہا کیا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ 18 ماہ سے بھی کم عرصے میں نظر بند رہنماؤں کو رہا کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں جب صورتحال بہتر ہوجائے گے تب جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔
جموں و کشمیر کے سیاست دانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جتیندر سنگھ نے کہا کہ انہوں نے دفعہ 370 اور 35 اے پر لوگوں کو اندھیرے میں رکھا تاکہ ان کی شاہی حکمرانی کو جاری رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک جھنڈا، ایک آئین اور ایک وزیر اعظم کے خاتمے کے لیے جدوجہد کا آغاز جن سنگھ کے بانی سیما پرساد مکرجی نے کیا تھا وہ بالآخر جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے ساتھ پوری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت میں ملک مخالف اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربرہان اور کئی سیاسی رہنما نظر بند ہیں۔ ان رہنماؤں میں ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور رکن پارلیمان فاروق عبداللہ بھی شامل ہیں۔