جموں و کشمیر انتطامیہ ٹاٹا ٹیکنالوجیز کے تعاون سے مرکزی علاقے میں دو مراکز اِن وینشن، انوویش، انکیوبیشن اور ٹریننگ (سی آئی آئی آئی ٹی) قائم کر رہی ہے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کوششیں اکیڈمک پارٹنرشپ کو مستحکم کرنے اور تکنیکی تعلیم کے معیار میں بہتری لانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کے روز راج بھون میں بھارتی ایجوکیشن انیشیٹیو کے سربراہ پرمود تھاور کی سربراہی میں ٹاٹا ٹیکنالوجیز کی ایک ٹیم سے ملاقات کی۔
یہ دونوں مراکز گورنمنٹ پالی ٹیکنک کالج جموں اور گورنمنٹ پالی ٹیکنک کالج بارہمولہ میں تعمیر ہورہے ہیں اور تقریبا 360.00 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کیے جائیں گے۔
اس منصوبے کا مقصد جموں و کشمیر میں تکنیکی تعلیم کے شعبے میں بہتر کوالٹی بہتر لانا ہے۔ وہ انجینئر کی طرح ہنر مند افرادی قوت کو بنانے میں سہولت فراہم کریں گے۔ ایسے تکنیکی ماہرین جو صنعتی نمو اور اس کے نتیجے میں خطے میں روزگار کے مواقع کو بڑھاوا دیں گے۔
ٹاٹا ٹیکنالوجیز کی ٹیم نے کیمپس میں نو اہلیت مراکز کے قیام کے سلسلے میں پیشرفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ یہ مراکز آئی ٹی آئی، ڈپلومہ ، بی ٹیک، ایم ٹیک کے طلباء کے لئے موجودہ صنعت کی ضروریات اور مستقبل کے ٹیکنالوجی کے رجحانات کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے کارآمد ثابت ہوں گے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ بارہمولہ میں یہ مرکز اکتوبر 2020 تک کھولا جائے گا جبکہ توقع ہے کہ جموں میں یہ مرکز نومبر 2020 تک تیار ہوجائے گا۔