ETV Bharat / state

'کانگریس کی غلط حکمت عملی سے چھوتی سیٹ نہیں مل سکی'

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگر کا ماننا ہے کہ ریاست میں ہوئے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں ان کی جماعت میں تین کی جگہ چار نشستوں پے انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہوتی اگر کانگریس پارٹی نے بد نظمی کا مظاہرہ نہ کیا ہوتا۔

author img

By

Published : May 25, 2019, 5:54 PM IST

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگر

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج سے صاف طاہر ہوا کہ عوام نے بائیکاٹ کال کے باوجود ان کی جماعت پر بھروسہ جتایا۔ اور اب نیشنل کانفرنس پر ریاست کی ترقی، امن اور بہبودی کی ذمہ داری ہے جو ہمارے رہنما فاروق عبداللہ کی سربراہی میں پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگر

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ میں دفعہ 370 اور 35 اے کا ہر حال میں میں دفاع کرے گی اور ان دفعات میں ہوئے نقصانات کی بھرپائی بھی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 'جب تک 35 اے اور 370 ہے تب تک رشتہ چلے گا اگر اس میں کوئی نقصان پہنچا تو اس وقت رشتے پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا۔'

کانگریس پارٹی کی حکمت عملی کو غلط کہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لداخ کی نشست ہمیں کانگریس کی "مس مینیجمنٹ" کی وجہ سے نہیں ملی۔ ہم نے جموں اور ادھمپور کی دو سیٹیں کانگریس کو دی تھی تا کہ تمام سیٹوں پر سیکولر فورسز آجاتی اور اس سے ان فورسز کو دھچکہ لگتا جو فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں۔


واضح رہے ریاست کی لداخ نشست سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرنگ ننگیال نے آزاد امیدوار سجاد حسین کو 10930 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ سجاد حسین کو نیشنل کانفرنس کی بیرونی حمایت حاصل تھی۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج سے صاف طاہر ہوا کہ عوام نے بائیکاٹ کال کے باوجود ان کی جماعت پر بھروسہ جتایا۔ اور اب نیشنل کانفرنس پر ریاست کی ترقی، امن اور بہبودی کی ذمہ داری ہے جو ہمارے رہنما فاروق عبداللہ کی سربراہی میں پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساگر

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ میں دفعہ 370 اور 35 اے کا ہر حال میں میں دفاع کرے گی اور ان دفعات میں ہوئے نقصانات کی بھرپائی بھی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 'جب تک 35 اے اور 370 ہے تب تک رشتہ چلے گا اگر اس میں کوئی نقصان پہنچا تو اس وقت رشتے پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا۔'

کانگریس پارٹی کی حکمت عملی کو غلط کہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لداخ کی نشست ہمیں کانگریس کی "مس مینیجمنٹ" کی وجہ سے نہیں ملی۔ ہم نے جموں اور ادھمپور کی دو سیٹیں کانگریس کو دی تھی تا کہ تمام سیٹوں پر سیکولر فورسز آجاتی اور اس سے ان فورسز کو دھچکہ لگتا جو فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں۔


واضح رہے ریاست کی لداخ نشست سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرنگ ننگیال نے آزاد امیدوار سجاد حسین کو 10930 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ سجاد حسین کو نیشنل کانفرنس کی بیرونی حمایت حاصل تھی۔

Intro:نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما علی محمد ساغر کا ماننا ہے کہ ریاست میں ہوئے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں ان کی جماعت میں تین کی جگہ چار نشستوں پے انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہوتی اگر کانگریس پارٹی نے بد نظمی کا مظاہرہ نہ کیا ہوتا۔


Body: ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکٹری علی محمد ساغر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج سے صاف پتہ چلتا ہے کی عوام نے بائیکاٹ کال کے باوجود ان کی جماعت پر بھروسہ جتایا۔ اور اب نیشنل کانفرنس پر ریاست کی ترقی، امن اور بہبودی کی ذمہ داری ہے جو ہمارے رہنما فاروق عبداللہ کی سربراہی میں پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ میں دفعہ 370 اور 35 اے کا ہر حال میں میں دفاع کرے گی اور ان دفعات میں ہوئے نقصانات کی بھرپائی بھی کرے گی۔

انہوں۰ نے کہا کہ "جب تک 35 اے ہے جب تک 370 ہے تب تک رشتہ چلے گا اگر اس میں کوئی نقصان پہنچا تو اس وقت اس رشتے پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا۔"

کانگرس پارٹی کی حکمت عملی کو غلط کہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لداخ کی نشست ہمیں کانگریس کی "مس مینیجمنٹ" کی وجہ سے نہیں ملی۔ ہم نے جموں اور ادھمپور کی دو سیٹیں کانگریس کو دی تھی تا کہ تمام سیٹوں پر سیکولر فورسز آجاتی اور اس سے ان فورسز کو دھچکہ لگتا جو فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں۔




Conclusion: واضح رہے ریاست کی لداخ نشست سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرنگ ننگیال نے آزاد امیدوار سجاد حسین کو 10930 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ سجاد حسین کو نیشنل کانفرنس کی بیرونی حمایت حاصل تھی۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.