ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج سے صاف طاہر ہوا کہ عوام نے بائیکاٹ کال کے باوجود ان کی جماعت پر بھروسہ جتایا۔ اور اب نیشنل کانفرنس پر ریاست کی ترقی، امن اور بہبودی کی ذمہ داری ہے جو ہمارے رہنما فاروق عبداللہ کی سربراہی میں پوری کرنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت پارلیمنٹ میں دفعہ 370 اور 35 اے کا ہر حال میں میں دفاع کرے گی اور ان دفعات میں ہوئے نقصانات کی بھرپائی بھی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'جب تک 35 اے اور 370 ہے تب تک رشتہ چلے گا اگر اس میں کوئی نقصان پہنچا تو اس وقت رشتے پر بھی سوالیہ نشان لگ جائے گا۔'
کانگریس پارٹی کی حکمت عملی کو غلط کہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لداخ کی نشست ہمیں کانگریس کی "مس مینیجمنٹ" کی وجہ سے نہیں ملی۔ ہم نے جموں اور ادھمپور کی دو سیٹیں کانگریس کو دی تھی تا کہ تمام سیٹوں پر سیکولر فورسز آجاتی اور اس سے ان فورسز کو دھچکہ لگتا جو فرقہ واریت کو ہوا دے رہے ہیں۔
واضح رہے ریاست کی لداخ نشست سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرنگ ننگیال نے آزاد امیدوار سجاد حسین کو 10930 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ سجاد حسین کو نیشنل کانفرنس کی بیرونی حمایت حاصل تھی۔