پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ کرتارپور کاریڈور سے مسئلہ کشمیر پر بات چیت کا راستہ ہموار ہونے میں مدد مل سکتی ہے۔
علی محمد ساگر نے کہا کہ سنہ 2015 کے بعد پہلی بار بھارت اور پاکستان کا مشترکہ کرتارپور کاریڈور کھولنے کا اعلان خوشگوار ماحول میں ہوا جو دونوں ممالک کے درمیان ایک خوش آئند بات ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی بلکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے تعلق سے ایک مثبت سوچ پیدا ہو سکتی ہے۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جب جب بھی جنگ ماحول تاری ہوا یا سخت تلخیاں پیدا ہوئی، تو سب سے پہلے اس کا خمیازہ ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں بھگتانا پڑا۔
علی محمد ساگر نے کرتا پور کوریڈور کھولنے پر امید ظاہر کہ بھارت اور پاکستان کےدرمیان بات چیت کا یہ باعث بن سکتا ہے جس بر صغیر کے کروڑوں عوام آس لگائے بیٹھے ہیں۔