جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے سب ضلع ترال میں رمضان المبارک کے ان مقدس ایام میں اشیائے خوردنی کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس کی وجہ سے عام صارفین کی قوت خرید جواب دے چکی ہے.
مقامی لوگوں کے مطابق ساگ سبزی سے لیکر، گوشت اور مرغ کی قیمتیں حد سے زیادہ بڑھا دی گئی ہیں چونکہ مسلسل لاک ڈاؤن کے چلتے عام لوگوں کی آمدنی کے ذرائع بھی محدود ہو گئے ہیں اور مہنگائی کا جن بوتل سے باہر آنے کے بعد ان کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں۔
تاہم انتظامیہ کی معنی خیز خاموشی اس ضمن میں سوہان روح بنی ہوئی ہے۔
مقامی باشندے پوشوندر سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایک طرف لاک ڈاؤن اور دوسری طرف مہنگائی کی مار سے اہلیان ترال سخت پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں جبکہ حکومتی سطح پر عوام کو راحت دینے کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔
ایک اور مقامی شہری خورشید احمد نے بتایا کہ رمضان المبارک میں قیمتوں میں اضافہ سے غریب عوام زبردست مشکلات سے دوچار ہو گیا ہے جبکہ علاقے میں گوشت چھ سو سے سات سو تک فروخت کیا جا رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا ہے مارکیٹ چیکنگ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ گراں فروشی پر لگام دی جائے۔