ETV Bharat / state

لاک ڈاؤن کے درمیان مسلح تصادم میں اضافہ

جموں و کشمیر میں کوروناوائرس کےتیزی سے پھیلنے کے سبب لوگ اضطراب میں مبتلا ہیں، اس وائرس سے خاص کر وادی کشمیر کے لوگوں کی کافی تعداد متاثر ہوئی ہے۔

کوروناوائرس کے درمیان مسلح تصادم میں اضافہ
کوروناوائرس کے درمیان مسلح تصادم میں اضافہ
author img

By

Published : Apr 11, 2020, 4:27 PM IST

ملک بھر کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کوروناوائرس کے عالمی وبا کی وجہ سے اگرچہ ہر سو خوف و ہراس کا ماحول پایا جارہا ہے۔ تاہم لاک ڈاؤن اور کووڈ 19 کے قہر کے درمیان وادی کشمیر میں مسلح تصادم میں کمی کے بجائے کئی دنوں سے اضافے ہی دیکھنے کو ملا ہے۔

کوروناوائرس کے درمیان مسلح تصادم میں اضافہ

پولیس کے مطابق گزشتہ تین ہفتوں کے دوران وادی کے شمال وجنوب میں مختلف تصادم میں 13 عسکریت پسندوں سمیت 9 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ نامعلوم مسلح افراد نے چارعام شہریوں کو بھی ہلاک کردیا۔ ایک جانب وادی کے لوگ کوروناوائرس کے خوف سے سہمے ہوئے ہیں اور فی الوقت کشمیر میں متاثرین کی تعداد 168 پہنچ چکی ہے۔ وہیں دوسری طرف سکیورٹی فورسز نے اپنی کاروائیوں میں تیزی لائی ہے ۔وہیں گذشتہ روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے نندی مرگ علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جو تصادم شروع ہوا تھا وہ آج ختم ہوگیا لیکن عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔واضح رہے رواں سال یکم جنوری سے 9اپریل تک 50 عسکریت پسند جبکہ سکیورٹی فورسز کے 11اہلکار سمیت 8عام شہری بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔وہیں لائن آف کنٹرول پر بھی گزشتہ دنوں سے کئی بار پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں اور رہائشی علاقوں کو نشانا بنایا تھا۔

تازہ کارروائی شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں لائن آف کںنڑول کے نزدیک ہوئی ہے جس میں بھارت اور پاکستان کی طرف سے زبردست گولہ بھاری ہوئی ہے۔ گولہ باری اس قدر شدید تھی کہ متصل بستیاں دہل اٹھی ۔ وہیں اس گولہ باری کے نتیجے میں کئی رہائشی مکانوں کو بھی نقصان ہوا۔

رواں ماہ کی 3تاریخ کو بھی جموں و کشمیر کے راجوری اور پونچھ اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر بھارت اور پاکستان کے فوجیوں کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس میں 6سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ۔

ملک بھر کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں کوروناوائرس کے عالمی وبا کی وجہ سے اگرچہ ہر سو خوف و ہراس کا ماحول پایا جارہا ہے۔ تاہم لاک ڈاؤن اور کووڈ 19 کے قہر کے درمیان وادی کشمیر میں مسلح تصادم میں کمی کے بجائے کئی دنوں سے اضافے ہی دیکھنے کو ملا ہے۔

کوروناوائرس کے درمیان مسلح تصادم میں اضافہ

پولیس کے مطابق گزشتہ تین ہفتوں کے دوران وادی کے شمال وجنوب میں مختلف تصادم میں 13 عسکریت پسندوں سمیت 9 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔ جبکہ نامعلوم مسلح افراد نے چارعام شہریوں کو بھی ہلاک کردیا۔ ایک جانب وادی کے لوگ کوروناوائرس کے خوف سے سہمے ہوئے ہیں اور فی الوقت کشمیر میں متاثرین کی تعداد 168 پہنچ چکی ہے۔ وہیں دوسری طرف سکیورٹی فورسز نے اپنی کاروائیوں میں تیزی لائی ہے ۔وہیں گذشتہ روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے نندی مرگ علاقے میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جو تصادم شروع ہوا تھا وہ آج ختم ہوگیا لیکن عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔واضح رہے رواں سال یکم جنوری سے 9اپریل تک 50 عسکریت پسند جبکہ سکیورٹی فورسز کے 11اہلکار سمیت 8عام شہری بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔وہیں لائن آف کنٹرول پر بھی گزشتہ دنوں سے کئی بار پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی چوکیوں اور رہائشی علاقوں کو نشانا بنایا تھا۔

تازہ کارروائی شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں لائن آف کںنڑول کے نزدیک ہوئی ہے جس میں بھارت اور پاکستان کی طرف سے زبردست گولہ بھاری ہوئی ہے۔ گولہ باری اس قدر شدید تھی کہ متصل بستیاں دہل اٹھی ۔ وہیں اس گولہ باری کے نتیجے میں کئی رہائشی مکانوں کو بھی نقصان ہوا۔

رواں ماہ کی 3تاریخ کو بھی جموں و کشمیر کے راجوری اور پونچھ اضلاع میں لائن آف کنٹرول پر بھارت اور پاکستان کے فوجیوں کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس میں 6سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ۔

For All Latest Updates

TAGGED:

coronavirus
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.