مشیر موصوف نے یہ باتیں جمعرات کو ضلع پونچھ میں نامہ نگاروں کی جانب سے سرحدوں پر گولہ باری کے نہ تھمنے والے سلسلے کے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہیں۔
انہوں نے کہا: 'ہم اپنے پڑوسی ملک کو کہنا چاہتے ہیں کہ ابھی عقل سے کام لو۔ اس وقت پوری دنیا میں انسانیت کے دشمن کے خلاف لڑائی چل رہی ہے۔ اس لڑائی کی طرف دھیان دو۔ اپنے لوگوں کی طرف دھیان دو۔ سرحد کو گرم کرکے اپنے لوگوں کا دھیان اصلیت سے مت ہٹاو'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'پاکستان نے سرحد کو جب بھی گرم کیا ہے اس کو منہ کی کھانی پڑی ہے اور آئندہ اگر ضرورت پڑی تو ایسا ہی ہوگا'۔
قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کے قہر کے بیچ ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان سرحد پر آئے روز گولہ باری کے تبادلے نے سرحدی لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔
سرحدی لوگوں نے دونوں ممالک کے حکمرانوں سے آپسی مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرکے گولہ باری کے تبادلے کے سلسلہ بند کرنے کی اپیل کی ہے۔
طرفین کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے ہوا تھا لیکن وہ کاغذوں تک ہی محدود ہوکر رہ گیا ہے۔