آغا روح اللہ کا کہنا ہے کہ ان کا موقف صاف اور واضح ہے کہ جب تک نہ جموں و کشمیر کی اپنی خصوصی حیثیت بحال کی جائے گی تب تک وہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر نے 1947سے بھارت کے ساتھ غیر مشروط الحاق کیا ہے لیکن بدقسمتی سے مرکز کی بی جے پی حکومت نے گزشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کر کے جموں و کشمیر اور لداخ کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں ضم کیا جو سراسر غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ایک سال کے دوران کشمیر کے سیاسی منظرنامہ میں کیا بدلا؟
سابق وزیر آغا روح اللہ نے پارٹی کے ترجمان اعلیٰ کے عہدے سے گذشتہ ماہ اس وقت استعفیٰ دیا تھا جب نائب صدر عمر عبداللہ کا ایک قومی اخبار میں کالم منظر عام پر آیا تھا جس میں این سی کے نائب صدر نے جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کی بات کو عام کرنے کی بات کہی تھی۔
اپنے سیاسی مستقبل کے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ ورکنگ کمیٹی میٹنگ کا انتظار کر رہے ہیں اور اگر پارٹی کی جانب سے کوئی منفی موقف سامنے آیا تو اپنے لوگوں کے لئے کوئی دوسری راہ اختیار کرنے کے لیے تیار ہیں۔