ETV Bharat / state

کشمیر: آئیس کریم بنانے والے کاروباریوں کے بھی اپنے درد ہیں - پریشان

ریاست جموں و کشمیر میں کئی دنوں سے گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس کے پیش نظر لوگوں نے ٹھنڈے مشروبات اور دیگرٹھنڈی چیزوں کا استعمال کرنا شروع کیا ہے جن میں آئیس کریم بھی شامل ہے۔

کشمیر: آیس کریم بنانے والے کاروباری پریشان
author img

By

Published : Jul 10, 2019, 9:34 PM IST

وقت کے ساتھ ساتھ مقامی طور پر بننے والی آئس کریم کی نہ صرف قیمت بدل گئی ہے بلکہ اسکے ذائقے میں بھی زمین آسمان کا فرق آگیا ہے۔ نتیجے کے طور پر لوگ ریاست کے باہر سے درآمد کی گئی نت نئی اقسام کی آئیس کریم کھانا پسند کرتے ہیں۔ مقامی آئس کریم سازوں کا ماننا ہے کہ ملک کی دیگر ریاستوں کی درآمدات نے انکے کاروبار پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

کشمیر: آیس کریم بنانے والے کاروباری پریشان

لیکن مقامی کارخانہ دار چاہتے ہیں کہ لوگ انکی بنائی ہوئی آئس کریم ہی خریدیں کیونکہ انکے مطابق اس میں استعمال ہونیوالا پانی اور دودھ مقامی اور ذائقہ دار ہوتا ہے۔ انکا دعویٰ ہے کہ کشمیر کا پانی دنیا بھر میں مشہور ہے۔

ایک مقامی صارف نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بیرون ریاست سے آنے والی آئس کریم ذائقے میں بہتر ہوتی ہے اسلئے لوگ اسے کھانا پسند کرتے ہیں۔

ایک کارخانہ دار نے بتایا کہ مقامی طور تیار کی جانے والی آئس کریم کی ڈیمانڈ بتدریج کم ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ انکے کارخانون میں تیار ہونے والی آئس کریم کا معیار بہتر نہیں ہے لیکن اگر لوگ پرانے وقت سے رائج آئس کریم کی جانب دوبارہ رجوع کریں تو وہ اسکا معیار بڑھانے کی طرف توجہ دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک زمانے میں کشمیر میں ایک روپیہ میں آئس کریم ملتی تھی جسے آرینج آئس کریم کیا جاتا تھا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس آئس کریم کی قیمت اب دس گنا بڑھ گئی ہے لیکن ذائقے میں اسی تناسب سے کمی واقع ہوئی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں اب آئس کریم کے کارخانے آہستہ آہستہ بند ہوتے جارہے ہیں۔

وقت کے ساتھ ساتھ مقامی طور پر بننے والی آئس کریم کی نہ صرف قیمت بدل گئی ہے بلکہ اسکے ذائقے میں بھی زمین آسمان کا فرق آگیا ہے۔ نتیجے کے طور پر لوگ ریاست کے باہر سے درآمد کی گئی نت نئی اقسام کی آئیس کریم کھانا پسند کرتے ہیں۔ مقامی آئس کریم سازوں کا ماننا ہے کہ ملک کی دیگر ریاستوں کی درآمدات نے انکے کاروبار پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

کشمیر: آیس کریم بنانے والے کاروباری پریشان

لیکن مقامی کارخانہ دار چاہتے ہیں کہ لوگ انکی بنائی ہوئی آئس کریم ہی خریدیں کیونکہ انکے مطابق اس میں استعمال ہونیوالا پانی اور دودھ مقامی اور ذائقہ دار ہوتا ہے۔ انکا دعویٰ ہے کہ کشمیر کا پانی دنیا بھر میں مشہور ہے۔

ایک مقامی صارف نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بیرون ریاست سے آنے والی آئس کریم ذائقے میں بہتر ہوتی ہے اسلئے لوگ اسے کھانا پسند کرتے ہیں۔

ایک کارخانہ دار نے بتایا کہ مقامی طور تیار کی جانے والی آئس کریم کی ڈیمانڈ بتدریج کم ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ انکے کارخانون میں تیار ہونے والی آئس کریم کا معیار بہتر نہیں ہے لیکن اگر لوگ پرانے وقت سے رائج آئس کریم کی جانب دوبارہ رجوع کریں تو وہ اسکا معیار بڑھانے کی طرف توجہ دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک زمانے میں کشمیر میں ایک روپیہ میں آئس کریم ملتی تھی جسے آرینج آئس کریم کیا جاتا تھا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس آئس کریم کی قیمت اب دس گنا بڑھ گئی ہے لیکن ذائقے میں اسی تناسب سے کمی واقع ہوئی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں اب آئس کریم کے کارخانے آہستہ آہستہ بند ہوتے جارہے ہیں۔

Intro:کشمیر کے آیس کریم بنانے والے کاروباری بہت پریشان


Body:ریاست جموں وکشمیر میں کئ دنوں سے گرمی میں کافی شدت آئی ہیں ایسے میں لوگ طرح طرح کے ٹھنڈی چیزوں کا استمال کرتے ہیں جس میں آیس کریم قابل ذکر ہیں۔تاہم ییاں کے آیس کریم بنانے والے کاروباری بہت پریشان ہیں ان کا ماننا ہیں کہ ریاست سے باہر آئے ہوہے آیس کریموں نے ہمارا کاروبار ختم کیا ہیں۔وہی محارین کا ماننا ہیں کہ ریاست سے باہر آئے ہوہے آیس کریموں میں اچھی کوالٹی عمدہ لزید ہوتی ہیں جس کے ییاں کے لوگ بہت پسند کرتے ہیں۔آئ۔ٹی۔بھارت نے کولگام کے کئ آیس کریم فکٹریوں کا ازخود معاینہ کیا جہاں یہ خدشہ پایا گیا کہ بہتر کوالٹی نہ ہونے کی صورت میں لوگ ریاست سے باہر آئے ہوہے آیس کریموں کا لطف ا٘ٹھاتے ہیں۔وہی آیس کریم بنانے والے کاروباری کا ماننا ہیں کہ جو ہم آیس کریم بنانے ہیں وہ پہلے ہی کوالٹی والی ہوتی ہیں کیوں کہ ریاست کا پانی سارے د٘نیا میں مشہور ہیں لہھزا لوگوں کو چاہے کہ وہ باظابطہ کسی چیز کی ڈیمانڈ کریے تاکہ ہم بھی اچھی کوالٹی والی آیس کریم دیے گیے۔وضعہ رہے ایک زمانے میں کشمیر کا ایک روپیہ والا آرینچ آیس کریم بہت مشہور تھی جس کو لوگ بڑے لطف انداز سے کھاتے ہیں لیکن ستم زریفی کا عالم یہ ہیں کہ آج بھی وہ آیس کریم بنتی ہیں جو دس روپے میں ملتی ہیں لیکن وہ مٹھاس اور کوالٹی ملنا مشکل ہیں جس کی وجہ سے کشمیر کے آیس کے کئ آیس کریم فکٹریوں میں زنگ لگا ہوا ہیں


Conclusion:تنویر وانی کولگام
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.