سرینگر: تنظیم حریت کانفرنس نے سرینگر میں G20 اجلاس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جی ٹوئنٹی سمٹ منعقد کرنے سے جموں و کشمیر تنازعے کی حقیت تبدیل نہیں ہوگی۔ حریت کانفرنس نے آج چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کے والد مرحوم مولوی فاروق کی 33ویں برسی کے موقعے پر ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بیان میں کہا کہ اگر جموں و کشمیر میں ترقی اور امن قائم کرنا ہے تو تنازع کے متعلقین کے درمیان بات چیت سے مسئلے کو حل کرنا ناگزیر ہے۔
حریت کانفرنس نے کہا کہ جی ٹوئنٹی کی سمٹ کشمیر منعقد کرنے سے ایک بیانیہ قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے کشمیر تنازعہ کی حقیقت بدل نہیں سکتی۔ واضح رہے کہ سرینگر میں سوموار سے منگل تک دو روز جی ٹوئنٹی "ٹورازم ورکنگ گروپ" سمٹ منعقد کی جارہی ہے جس کے لئے بڑے پیمانے پر سیکورٹی و دیگر ضروری انتظامات کئے گئے ہیں۔
یہ سمٹ سرینگر کے جھیل ڈل کے کنارے قائم ایس کے آئی سی سی میں منعقد کی جارہی ہے جس میں جی ٹوئنٹی کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ تاہم چین نے سرکاری طور کہا ہے کہ وہ اس سمٹ میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ یہ سمٹ متنازعہ خطے میں منعقد کی جارہی ہے۔ وہیں ترکی، سعودی عرب نے اس سمٹ کے لئے اپنا نام درج نہیں کیا ہے۔
جی ٹوینٹی میں دنیا کے بیس بڑے ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، جرمنی، فرانس، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکی، برطانیہ ہے۔ ان ممالک کے ممبران وادی میں سمٹ میں حصہ لینے والے ہیں۔
غور طلب ہے کہ آج ہی کے روز سنہ 1990 میں مولوی فاروق کو مبینہ طور عسکریت پسندوں نے اپنی ہی گھر میں گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ پولیس نے گزشتہ دنوں کہا کہ مولوی فاروق کی ہلاکت میں مفرور دو ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کو سی بی آئی کی تحویل میں دیا گیا ہے۔ اس قتل کی تحقیقات سی بی ئی کر رہی ہے۔
حریت کانفرنس نے سجاد لون کے والد مرحوم عبدالغنی کو بھی ان کی 21 ویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کیا۔ عبدالغنی لون کو نامعلوم بندوق برداروں نے سرینگر کے عیدگاہ میں 21 مئی سنہ 2001 ہلاک کیا تھا جب حریت کانفرنس مولوی فاروق کی برسی پر ایک تقریب کا اہتمام کر رہے تھے۔
مزید پڑھیں: سرینگر میں جی 20 کے اجلاس کے پیشِ نظر ٹریفک ایڈوائزری جاری