حکومت کی جانب سے ریاست جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی کشمیر میں عام زندگی بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گئی ہے اور اس کی وجہ سے عیدالضحیٰ کی کوئی رونق نظر نہیں آتی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک کاروباری زبیر احمد نے کہا کہ حالات کتنے بھی کشیدہ ہوں لیکن ہمارے مذہب کے مطابق ہمیں عیدالضحیٰ پر قربانی پیش کرنا فرض ہے۔حکومت کی جانب سے ہمیں پہلے ہی عید کے لیے قربانی کے جانوروں کو دستیاب رکھنے کو کہا گیا تھا۔ ہم نے کروڑوں روپےخرچ کئے تھے لیکن اب کشمیر میں لوگوں کو اپنے گھروں سے نکلنے نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کیلئے چارہ مل رہا ہے اور نہ خریدار، اب جانور بھی مرنے لگے ہیں۔
اگر حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ ہندوستان میں جمہوریت ہے تو ہمیں عید کے فرائض انجام دینے سے کیوں روکا جارہا ہے۔
ایک اور تاجر عمر نے کہا کہ جب حالات ٹھیک ہوتے تھے تو کروڑوں روپے مالیت کے قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کرتے تھے لیکن موجودہ صورتحال میں لوگوں کو گھروں میں قید کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہمارا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔