سرینگر :سرینگر ضلع کے جنوبی علاقے کے سپرانٹنڈنٹ گورو سکارور نے آج اس سلسلے میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سرینگر کے ایک خاتون اور ان کے اہلہ خانہ نے پولیس کے پاس شکایت کی ہے کہ چار افراد پر مبنی ایک گنگ نے انکو بلیک میل کرکے ان سے بھاری رقم کا مطالبہ کیا۔ مزکورہ افسر نے بتایا کہ چار افراد پر مشتمل اس گینگ میں سے ایک شخص اس خاتون کے ساتھ گزشتہ دو برس سے سوشل میڈیا پر رابطے میں تھے جبکہ گذشتہ روز شخص نے خاتون کو ایک مقام پر بلایا۔
انہوں نے کہاکہ جب ایک کمرہ میں یہ دونوں آپس میں بات کررہے تھے تبھی دوسرے کمرہ سے کچھ لوگ جو خود کو صحافی، پولیس افسر اور کرائم برانچ کے افسر ظاہر کررہے تھے آئے اور خاتون کو بلیک میل کیا اور ڈرا دھمکا کر رقم کا مطالبہ کیا۔ غور طلب ہے کہ پولیس نے کل ان ملزمین کے تصویر ٹویٹر پر شائع کرکے کہا تھا کہ ہنی ٹریپ گینگ کے چار ممبران کی شناخت رعناواری کے رہنے والے فردوس احمد میر (فرضی ایس پی)، لال بازار کے محمد طارق میر (فرضی صحافی)، ہنی ٹریپ کے لیے استعمال کی جانے والی لڑکی اور حبہ کدل کی مسرت میر (فرضی کرائم برانچ افسر) کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ گروہ لوگوں کو اپنے جال میں پھنسا کر ان سے رقم کا مطالبہ کرتا تھا۔
ایس پی گورو سکارور نے کہا کہ ابھی تک اس معاملے میں ایک ہی شکایت موصول ہوئی جس پر کارروائی کی گئی اور اس گینگ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس گینگ سے ضبط کئے گئے موبائل فونز کی چھان بین کی جارہی ہے اور مزید تحقیقات کی جارہی ہے کہ کہیں انہوں نے اور لوگوں کو بلیک میل تو نہیں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:SKIMS Soura Job Racket کرائم برانچ نے 9 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی
واضح رہے کہ ان افراد سے سے طارق میر سے پانچ مائک لوگو ضبط کئے گئے ہیں جن میں "کشمیر پیڈلائنز" لوگو اس کے بھائی ارشد میر کے اخبار کا لوگو ہے۔ یہ ہفتہ وار اخبار سرینگر سے شائع کیا جارہا ہے اور طارق میر کے بھائی ارشد میر اس کے مدیر ہے۔