ETV Bharat / state

ساگر کی رہائی: انتظامیہ کو دو ہفتوں کی مہلت

نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما علی محمد ساگر پرعائد پبلک سیفٹی ایکٹ کے خلاف عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے انتظامیہ کو دو ہفتوں تک جواب دینے کو کہا ہے۔

author img

By

Published : Apr 16, 2020, 7:44 PM IST

ساگر کی رہائی پر غور کرنے کے لیے انتطامیہ کو دو ہفتوں کی مہلت
ساگر کی رہائی پر غور کرنے کے لیے انتطامیہ کو دو ہفتوں کی مہلت

علی محمد ساگر کی رہائی پر سماعت کے دوران سینئیر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار نے جسٹس سندھو شرما سے دو ہفتوں کی مہلت مانگی۔ جسٹس سندھو نے انتظامیہ کو دو ہفتے کا وقت دیتے ہوئے ساگر کی صحت کی ماضی میں دی گئی ہدایات کی بھی رپورٹ طلب کی۔

ساگر کی رہائی پر غور کرنے کے لیے انتطامیہ کو دو ہفتوں کی مہلت

واضح رہے کہ علی محمد ساگر کے بیٹے سلمان ساگر نے اپنے والد پر عائد پی ایس اے اور ان کی جلد رہائی کے لیے اپنے وکیل شجاع الحق کے ذریعے عرضی دائر کی تھی۔

عرضی میں سلمان کا دعوی ہے کہ ان کے والد ضعیف ہونے کے ساتھ ساتھ کئی بیماریوں میں بھی مبتلا ہیں اور گزشتہ کئی مہینوں سے قید میں رہنے سے وہ اب قلب کے امراض میں بھی مبتلا ہو چکے ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے انتظامیہ کو ساگر کی رہائی دو ہفتوں میں عمل میں لانے کی ہدایت جاری کی تھی۔ اور جب آج ساگر کی رہائی کے لیے سماعت شروع ہوئی تو انتظامیہ کے وکیل نے دو ہفتوں کا مزید وقت طلب کیا۔ کیس کی اگلی سنوائی اب یکم مئی کو ہونی متوقع ہے۔

واضح رہے کہ علی محمد ساگر پرعائد پبلک سیفٹی ایکٹ کے خلاف جموں کشمیر عدالت عالیہ میں عرضی رواں مہینے کی تین تاریخ کو دائر کی گئی تھی۔ ساگر گزشتہ برس پانچ اگست سے زیر حراست ہیں اور پانچ فروری کو ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔

علی محمد ساگر کی رہائی پر سماعت کے دوران سینئیر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بی اے ڈار نے جسٹس سندھو شرما سے دو ہفتوں کی مہلت مانگی۔ جسٹس سندھو نے انتظامیہ کو دو ہفتے کا وقت دیتے ہوئے ساگر کی صحت کی ماضی میں دی گئی ہدایات کی بھی رپورٹ طلب کی۔

ساگر کی رہائی پر غور کرنے کے لیے انتطامیہ کو دو ہفتوں کی مہلت

واضح رہے کہ علی محمد ساگر کے بیٹے سلمان ساگر نے اپنے والد پر عائد پی ایس اے اور ان کی جلد رہائی کے لیے اپنے وکیل شجاع الحق کے ذریعے عرضی دائر کی تھی۔

عرضی میں سلمان کا دعوی ہے کہ ان کے والد ضعیف ہونے کے ساتھ ساتھ کئی بیماریوں میں بھی مبتلا ہیں اور گزشتہ کئی مہینوں سے قید میں رہنے سے وہ اب قلب کے امراض میں بھی مبتلا ہو چکے ہیں۔ سماعت کے دوران عدالت نے انتظامیہ کو ساگر کی رہائی دو ہفتوں میں عمل میں لانے کی ہدایت جاری کی تھی۔ اور جب آج ساگر کی رہائی کے لیے سماعت شروع ہوئی تو انتظامیہ کے وکیل نے دو ہفتوں کا مزید وقت طلب کیا۔ کیس کی اگلی سنوائی اب یکم مئی کو ہونی متوقع ہے۔

واضح رہے کہ علی محمد ساگر پرعائد پبلک سیفٹی ایکٹ کے خلاف جموں کشمیر عدالت عالیہ میں عرضی رواں مہینے کی تین تاریخ کو دائر کی گئی تھی۔ ساگر گزشتہ برس پانچ اگست سے زیر حراست ہیں اور پانچ فروری کو ان پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.