جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلی عمر عبد اللہ کی جانب سے سنہ 2010 میں دائر ہتک عزت کے مقدمے کو کالعدم کرنے کے لیے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سینئیر رہنما نعیم اختر کی درخواست خارج کردی۔
ہائی کورٹ نے عارضی کو خارج کرتے ہوئے اس معاملے کی اگلی سماعت آئندہ مہینے کی 20 تاریخ کو ٹرائل کورٹ میں کرنے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ نعیم اختر نے ان کے خلاف 2010 میں جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی جانب سے دائر ہتک عزت معاملے کو خارج کرنے کے لیے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا۔
سماعت کے دوران دونوں طرف کے وکیلوں نے اپنے اپنے موکل کے حق میں دلیلیں پیش کی۔ جہاں اختر کے وکیل کا یہ کہنا تھا کی سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے اپنی شکایت میں کوئی بھی ایسا ثبوت پیش نہیں کیا ہے جس سے ان کے موکل قصور وار ٹھہرایا جائے۔
وہیں عبداللہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ اختر نے ایک بار نہیں کئی بار متنازعہ بیان دیتے ہوئے ان کو بد نام کرنے کی کوشش کی ہے۔ عدالت نے دونوں طرف کے وکیلوں کی دلیل سننے کے بعد عارضی کو خارج کیا اور ہدایت جاری کی معاملے کی اگلی سماعت ٹرائل کورٹ میں جولائی مہینے کی 20 تاریخ کو ہو گی۔
عدالت کا کہنا تھا کہ " اخباروں میں شائع کی گئی نیوز رپورٹز سے ایسا لگتا تو ہے کی اختر کی جانب سے کچھ بیان کئے گئے ہیں تاہم جو دفعہ لگائے گئے ہیں ان پر مزید تحقیقات اور غور فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی لئے دونوں طرف کے وکیلوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ٹرائل کورٹ میں معاملے کی مزید کاروائیاں انجام دے۔