گاندربل: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے کنگن علاقے سے تعلق رکھنے والے حارث بشیر 5 فروری 1997 کو پیدا ہوئے۔ ضلع کے سینکڑوں لوگوں کے لئے امید کی کرن ہیں۔ ندی میں ڈوبتے ہوئے نوجوانوں کو بچانے کا کام کرتے ہیں۔
ان کے والد بشیر احمد راتھر نے جانیں بچانے اور علاقے کے آبی گزرگاہوں میں ضرورت مندوں کی مدد کرنے کے لیے ان کی انتھک محنت کی تعریف کی۔ واضح رہے حارث نے اپنے استاد بشیر احمد میر سے تربیت حاصل کی جن کی لوگوں کی جان بچانے اور دریاؤں کی گہرائیوں سے لاشیں نکالنے کی اپنی تاریخ ہے۔
حارث کی انسانیت سے غیر متزلزل وابستگی اسے پانیوں میں سب سے پہلے غوطہ لگانے پر مجبور کرتی ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ 50 فٹ تک کی گہرائی تک پہنچ جاتے ہیں۔ مقامی لوگوں نے حارث کی بے لوث کارناموں کی تعریف کیا کرتے ہیں کیونکہ اس کے دریائے سندھ کے لہروں پر بے خوفی سے تیرنا قابل تعریف ہے۔ اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوتی رہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Justice For Daughter Alleged Murder سسرالیوں کے ہاتھوں بیٹی کے مبینہ قتل پر انصاف کا مطالبہ
حارث بشیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ کام اپنے استاد سے سیکھا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں دلچسپی مزید بڑھ گئی۔ لوگ میرے پاس اس کام کے لئے آتے ہیں۔لوگوں کی مدد کرکے بے حد خوشی ہوتی ہےکیونکہ وہ بڑی امید کے ساتھ ہمارے پاس آتے ہیں۔