ضلع کے مختلف علاقوں میں سخت سردی اور تیز ہواؤں کے ساتھ ساتھ موسلادھار بارش اور ژالاباری ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق ژالہ باری کی وجہ سے میوہ باغات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
ماہ اپریل میں ہی وادی میں سیب کے باغوں میں شگوفے ہوتے ہیں اور اس ماہ کے دوران ژالہ باری اور تیز بارشیں ہونے کا خطرہ رہتا ہے جس کی وجہ سے میوہ باغات کو کافی نقصان ہوتا ہے۔
کولگام کے درجنوں علاقے جن میں چولگام، دمحال ہانجی پورہ، چہلن، اہربل شامل ہیں، میں ژالہ باری ہوئی جس کی وجہ سے کسانوں میں تشویش پائی گئی۔
اُدھر چیف ہاٹیکلچرآفسر کولگام مشتاق احمد وانی کے مطابق ضلع کے باغ مالکان کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ انہیں بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس خطرات کے پیش نظر ہاٹیکلچر محکمے نے پہلے ہی ضلع میں ایک کنٹرول روم زیر نمبر( 9622032640) قائم کیا ہیں جہاں پر کسان فون کرکے ایگرکلچرل یونیوسٹی سے ماہر تجربہ کار سائنسدان مشورہ دے سکتے ہیں کہ باغ مالکان کو کس طرح کی دوائی کا چھڑکاؤ کرنا ہوگا'۔